SINDH ENERGY DEPARTMENT

Mr. Murad Ali Shah.

Chief Minister Sindh

Syed Nasir Hussain Shah

Minister Energy Department

Mr. Musaddiq Ahmed Khan

Secretary Energy Department

Energy Department of Sindh

Energy Department endeavours to develope, generate, supply & distribute renewable, hydro and thermal energy. We interact with oil & gas companies for exploration and commercial joint ventures. The department is also responsible for prospective planning, policy formulation, and conservation strategies Read More..

Latest Image Gallery

Recent News

Example for HTML Marquee Tag

توانائی مسائل کا مکمل ،سستا اور دیرپا حل سندھ کے پاس ہے۔ امتیاز شیخ ۔ تھر کول ذخائر کے حوالے سے ریگولیٹری فریم ورک پر مشاورتی سیشن سے خطاب۔ سیشن میں معاشی ماہرین ، صنعتکار ، سرکاری اور نجی شعبے کے اہم نمائندوں کی شرکت۔ کراچی 22 فروری 2023ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ توانائی مسائل کا مکمل،سستا اور دیرپا حل سندھ کے پاس ہے۔ انہوں نے یہ بات تھر کول ذخائر کی مزید موثر استعمال کے حوالے سے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک مشاورتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شدید معاشی بحران سے نکلنے کے لئے تھر کول ذخائر، اور صوبہ سندھ کے قدرتی وسائل توانائی ضروریات پوری کرنے اور برآمدی ایندھن پر خرچ ہونے والے کثیر زرمبادلہ کی بچت کا بہترین وسیلہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال میں لائیں ۔ انہوں نے کہا کہ تھر کول زخائر سے اس وقت تقریباً 2600 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تھر کول زخیرہ ایک سستا سورس آف انرجی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشاورتی اجلاس اسی لئے رکھا گیا ہے کہ تھر کول ذخائر سے مزید کیا کام لیا جاسکتا ہے اور سندھ حکومت ماہرین کی مشاورت سے تھر کول ذخائر کے مزید موثر استعمال کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشاورتی اجلاس کی سفارشات سے سندھ کابینہ کو اگاہ کریں گے۔ حکومت سندھ وفاقی وزارت ریلوے کے تعاون سے تھر کول ذخائر کو مین ریلوے لائن سے منسلک کرنے کے مںصوبے پر بھی کام کررہی ہے تاکہ تھر کا کوئلہ ملک کے دیگر انرجی پلانٹس تک پہنچایا جاسکے اور تھر کا کوئلہ برآمدی ایندھن کا بدل ثابت ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے پر تیزی سے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کے ارکان کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے بڑی دلچسپی لی ہے اور مکمل تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی دشواریاں ہیں ان کو دور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں نے سندھ حکومت کے منصوبوں کو بہت نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے درخواست کی کہ سندھ کے توانائی منصوبوں کی راہ میں جو رکاوٹیں ہیں وہ دور کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیو گیس کے حوالے سے ہمارے پاس جو پروجیکٹ ہے اس کو جلد ہی روبہ عمل لے آئیں گے۔ ۔مشاورتی سیشن سے ڈاکٹر قیصر بنگالی ، سیکریٹری ےوانائی سندھ ابوبکر مدنی، مینجنگ ڈائریکٹر تھر کول انرجی بورڈ خادم حسین چنہ، مالیاتی امور کے ماہر اور رکن تھر کول ٹیرف کمیٹی عمار حبیب خان، کان کنی کے ماہر اور رکن تھر کول ٹیرف کمیٹی فہد عرفان صدیقی، اور بزنس کمیونٹی کے اہم نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے بھی اپنی آراء و تجاویز پیش کیں۔

وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کا وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کو خط۔ ہوا اور سورج کی روشنی سے سستی،شفاف اور ماحول دوست توانائی کے سندھ کے مںصوبے مسابقتی بولی میں شامل کئے جائیں۔ امتیاز شیخ کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی (CCoE) اور انٹیگریٹڈ کیپسٹی ایکسپینشن پلان (IGCEP) کے مطابق ہوا اور سورج ، ہرایک وسیلے سے 1000 میگاواٹ تک بجلی پیدا کرنے کے منصوبے تشکیل دیئے جاسکتے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ حیران کن طور پر آلٹرنیٹ رینوئبل انرجی بورڈ (AEDB) نے سندھ کے 25 میں سے صرف ایک شمسی بجلی کے منصوبے کو مسابقتی بولی کے لئے چناہے۔ امتیاز شیخ ۔ سندھ کے شمسی اور ہوا سے توانائی حاصل کرنے کے منصوبے عرصہ سے عدم توجہی کا شکار ہیں۔ امتیاز شیخ ۔ سندھ کے ہوا سے 1875 میگاواٹ اور سورج سے 1400 میگاواٹ بجلی بنانے کے منصوبے کئی برسوں سے مسابقی بولی میں شامل کئے جانے کے منتظر ہیں۔ امتیاز شیخ ۔ یہ ناانصافی ہے کہ شفاف اور سستی توانائی حاصل کرنے کے محض محدود گنجائش کے منصوبوں کو مسابقتی بولی کے لئے چناگیا۔ امتیاز شیخ ۔ یاد دلانا چاہتا ہوں کہ موجودہ حکومت نے مہنگے درآمدی ایندھن سے بجلی پیداوار کے منصوبوں کو سستی اور شفاف توانائی کے منصوبوں سے بدلنے کا عزم کیا ہے۔ امتیاز شیخ ۔ آلٹرنیٹ رینوئبل انرجی پالیسی 2019 کے مطابق ہوا سے 2139 میگاواٹ بجلی کے 31 منصوبے اور سورج سے 4193 میگاواٹ بجلی بنانے کے 69 منصوبے مسابقتی بولی میں لئے جانے چاہئے تھے۔ لیکن آلٹرنیٹ رینوئبل انرجی بورڈ (AEDB) نے بغیر کسی واضح معیار کے صرف 22 ہوا اور 27 سورج سے توانائی کے منصوبوں کا چناؤ کیا۔ اور حیرانگی اس بات پر ہے کہ سندھ کے 25 سولر منصوبوں میں سے فقط ایک کو چناگیا۔ امتیاز شیخ ۔ سب واقف ہیں کہ سندھ قابلِ تجدید اور متبادل توانائی کے وسائل سے مالامال صوبہ ہے۔ امتیاز شیخ ۔ وفاقی وزارتِ توانائی کی درخواست پر عالمی بنک کے قابلِ تجدید توانائی کے مطالعے سے یہ بات سامنے آچکی ہے کہ سندھ میں ٹرانسمیشن لائنوں اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں تھوڑی سی اپ گریڈیشن کے بعد سن 2025ء تک سولر اور ونڈ زرائع سے حاصل شدہ 6765 میگاواٹ اور 2030ء تک 10035 میگاواٹ بجلی ترسیل کی جاسکتی ہے۔ امتیاز شیخ لیکن ماحولں دوست بجلی بنانے کے سندھ کے قدرتی وسائل کے باوجود سندھ کے منصوبوں کو مسابقتی بولی کے لئے منتخب نہ کیا کیا جانا ناانصافی ہے۔ امتیاز شیخ ۔ گذارش ہے کہ سندھ کے سولر اور ونڈ پاور جنریشن کے تمام منصوبوں کو مسابقتی بولی میں شامل کیا جائے۔ امتیاز شیخ ۔ تاکہ سستی،شفاف اور ماحول دوست توانائی کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی ممکن ہو۔ امتیاز احمد شیخ ۔ وزیرِ توانائی سندھ

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی زیرِ صدارت سندھ کابینہ کی امورِ خزانہ سے متعلق سب کمیٹی کا اجلاس۔ کراچی 20 دسمبر2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت سندھ کابینہ کی امورِ خزانہ کے حوالے سے زیلی کمیٹی (Sub Committee) کا ایک ایم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا- اجلاس میں وزیر محنت و انسانی وسائل سندھ سعید غنی ، سیکریٹری صحت زوالفقار شاہ ، سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹرین حنیف چنہ , سیکریٹری آبپاشی سہیل قریشی، سیکریٹری ری ہیبیلیٹیشن محمد علی کھوسو، اسپشل سیکریٹری محکمہ خزانہ شہاب قمر انصاری اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران موجود تھے۔ اجلاس میں سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں جہاں ابھی تک پانی موجود ہے وہاں سے پانی کی نکاسی کے لئےمزید ڈی واٹرنگ پمپس کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ربیع کی فصل سے پہلے آبپاشی کے نظام کی بہتری ، سیلاب سے متاثرہ افراد اور علاقوں کے لئے ضروری ریلیف اشیاء کی فراہمی اور ایس ائی یو ٹی (SIUT) لاڑکانہ اور بی آئی یو ٹی (BIUT) شہید بے نظیر اباد کے لئے جدید روبوٹک سرجری سسٹم کی خریداری کے لئے ضروری فنڈز کی فراہمی کے لئے تجاویز پیش کی گئیں جس پر معزز وزراء نے موقع پر ضروری احکامت جاری کئے۔ اجلاس میں ہدایات دی گئیں کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے پانی کی جلد از جلد نکاسی، ان علاقوں میں صحت و صفائی کے انتظامات اور قابل کاشت زمین کو جلد از جلد بیج کی بوائی کے لئے تیار کرنے کے اقدامات کئے جائیں اور اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل کام میں لائے جائیں اور درکار وسائل کا فوری اہتمام کیا جائے۔ اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ سندھ میں آبپاشی کے نظام کو ربیع کی فصل سے قبل بہتر کردیا جائے اور اس مقصد کے لئے سندھ کابینہ کی ہدایات کے مطابق عمل کیا جائے۔ اجلاس میں سندھ کابینہ کے فیصلوں اور ہدایات پر بروقت عمل درآمد کی ہدایات دی گئیں۔

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں جھمپیر اور گھارو کی ہوائی راہداری میں 33 منصوبے ہوا سے 1835 میگا واٹ ماحول دوست اور سبز توانائی مہیا کر رہے ہیں ۔ یہ بات انہوں نے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں گولڈ ونڈ سلوشن فیکٹری (Goldwind Solution Factory) کے افتتاح کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر چین کے قونصل جنرل مسٹر یانگ گوان گوان(Mr. Yang Guanguan)، ڈائرکٹر گولڈ ونڈ سلوشن مسٹر یانگ جین لونگ (Mr. Yang Jainyong) ، سابق وائس چانسلر مہران یونیورسٹی اسلم عقیلی۔ این ای ڈی یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر طاہر، گولڈ ونڈ پاکستان کے عدنان ٹپال، مرزا محمد عمر اور دیگر مشاہیر بھی موجود تھے۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان میں گولڈ وِنڈ چائنا کی طرف سے ونڈ ٹربائن ٹیکنالوجی میں تکنیکی حل کے اس شاندار سیشن کا افتتاح کرتے ہوئے مجھے بے حد خوشی ہو رہی ہے، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ونڈ آئی پی پیز اور خاص طور پر مختلف انجینئرنگ یونیورسٹیوں کے نمائندے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی معیشت کی لائف لائن ہے اور اس کا سماجی و اقتصادی ترقی پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ انرجی ڈیپارٹمنٹ 2013 میں قائم کیا گیا تھا اور گزشتہ 10 سالوں کے دوران ملک میں توانائی کے مسلسل بحران پر قابو پانے کے لیے ہم نے شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ تھر کے کوئلے کی ترقی کے لیے دیرپا کوششیں رنگ لائیں اور آج تقریباً 2 گیگاواٹ کے 3 منصوبے کام کر رہے ہیں اور کچھ منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ماحول دوست اور سبز توانائی منصوبوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کررہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ توانائی کے اپنے اور ماحول دوست وسائل کی طرف تیزی سے کام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ گولڈ وِنڈ کی طرف سے 8 ونڈ آئی پی پیز پر لگ بھگ 477 ونڈ ٹربائنیں لگائی جا رہی ہیں جو حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ونڈ پاور کی ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے، ہم ونڈ ، سولر ہائبرڈ پروجیکٹس کو مزید ترقی دے رہے ہیں۔ ملک میں اسپیئر پارٹس اور آپریشن اور دیکھ بھال کی سہولت کے ساتھ مجوزہ سلوشن فیکٹری نہ صرف ونڈ پروجیکٹس کے آپریشنل اخراجات کو کم کرے گی بلکہ مقامی طور پر ٹیکنالوجی کی منتقلی کا موقع بھی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گولڈ ونڈ ٹربائن سلوشن فیکٹری کا قیام کامیابی کی طرف ایک اور قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق 2050 تک آبادی میں 30 فیصد اضافہ ہوگا جس کے لیے 60 فیصد زیادہ توانائی اور 60 فیصد زیادہ خوراک درکار ہوگی۔ وسائل محدود ہیں، ہمیں ماحول کی حفاظت کرتے ہوئے مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی اور اختراعات کی ضرورت ہے۔ 2022 کے سیلاب کی شکل میں موسمیاتی تبدیلی نے سبز توانائی کی ترقی کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے جو قدرتی آفات سے نمٹنے کا واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی سولیوشن فیکٹری کے ہونے سے، نہ صرف یہ کہ منصوبوں میں لاگت کم ہوگی بلکہ مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہونگے اور یہ عمل ماہرین، گریجویٹس اور فیکلٹی کو شامل کرنے کا موقع فراہم کرے گا اس کے ساتھ ساتھ یہ ونڈ انرجی سیکٹر کی معیشت کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشینری اور آلات کی درآمد نے قومی خزانے پر بوجھ ڈالا ہے کیونکہ توانائی کے شعبے کے تمام منصوبوں کے لیے ٹیکنالوجی اور مشینری درآمد کی جا رہی ہے۔ گولڈ وِنڈ سولیوشن سنٹر ایک بہترین سہولت ہے جو پاکستان میں ونڈ ٹربائن کے اسپیئر پارٹس اور آلات کو پاکستان کے اپنے مقامی ہنر سے مرمت کرنے کی صلاحیت لے کر آیا ہے۔ یہ سروس بلاشبہ آئی پی پیز کو ان کے مواد اور آلات کی لاگت کو کم کرنے میں فائدہ دے گی اور درآمدات پر انحصار کو بھی کم کرے گی اور اس کے نتیجے میں ہم پر اقتصادی بوجھ بھی کم ہوگا۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک متحرک اکیڈمی، مضبوط حکومتی تعاون کے ساتھ صنعت کے ساتھ ربط کامیابی کی کلید ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں این ای ڈی یونیورسٹی، مہران یونیورسٹی، کراچی یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں کے اعلیٰ سطحی وفود کی موجودگی نے میرے اعتماد کو مزید تقویت بخشی ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ گولڈ وِنڈ کی ہنر مند پیشہ ور ٹیم سے فائدہ اٹھائیں گے اور باہمی ہم آہنگی بشمول انٹرن شپ کی مدد سے تربیت حاصل کریں گےاور گرین انرجی ٹیکنالوجیز میں تحقیق اور اسمارٹ ایجادات کے معیار کو مزید بہتر بنائیں۔

وزیر توانائی سندہ امتیاز شیخ کی قوم کو مبارکباد تھرکول سے 1320میگاواٹ بجلی بنانے کے پلانٹ نے آزماٸشی پیداوار کا آغاز کردیا امتیاز شیخ یہ پلانٹ شنگھاٸ الیکٹرک کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے وزیر توانائی سندھ 1320 میگاوٹ بجلی عنقریب نیشنل گرڈ میں شامل کردی جاۓ گی امتیاز شیخ اینگرو اور حب کو کے پاور پلانٹ سے 660،660 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوچکی ہے امتیاز شیخ پیپلز پارٹی نے ' تھر بدلے گا پاکستان' کے سلوگن کو حقیقت میں بدل دیا ہے۔

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:98204401 وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت کے الیکٹرک انتظامیہ کے ساتھ اجلاس۔ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، سینیٹر یوسف بلوچ اور سیکریٹری توانائی ابوبکر مدنی کی بھی اجلاس میں شرکت۔ کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور دیگر سینئر افسران کی شرکت۔ کراچی 06 دسمبر 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت کے الیکٹرک انتظامیہ کے ساتھ ایک اجلاس آج محکمۂ توانائی کے دفتر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، سینیٹر یوسف بلوچ، پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ساؤتھ اور کیماڑی کے سینئر نمائندوں خلیل ہوت، آصف خان دیگر کے علاوہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور محکمۂ توانائی کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھی۔ اجلاس میں کراچی بالخصوص لیاری، کیماڑی، بلدیہ اور دیگر علاقوں میں لوڈ شیڈنگ میں کمی کے لئے گفت وشنید کی گئی۔ اس موقع پر وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے لیاری اور ملحقہ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ میں کمی لانے کی ہدایات دیں اور پینے کے پانی اور کہا کہ سیوریج کے پمپنگ اسٹیشنوں پر لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے تاکہ پینے کے پانی کی فراہمی اور سیوریج کی نکاسی کو ممکن بنایا جاسکے۔ اجلاس میں شہریوں کے فوری مسائل کے حل کے لئے کے الیکٹرک کی جانب سے علاقوں میں کیمپ لگانے کی بھی ہدایات دی گئیں۔ اجلاس میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے اور ریلیف دینے کے لئے طریقۂ کار وضع کرنے اور صارفین کے لئے آسانی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں حیسکو، سیپکو حکام کے ساتھ اجلاس۔ محکمۂ آب پاشی کی تنصیبات/ پمپنگ اسٹیشنوں کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ کیا جائے اور بلا تعطل بجلی فراہمی یقینی بنائی جائے، اجلاس میں ہدایت۔ ٹرانسفارمر جلنے یا خراب ہوجانے کی صورت میں حیسکو، سیپکو حکام خود فوری طور پر ٹرانسفارمر تبدیل یا مرمت کریں، صارفین کو کسی قسم کی شکایت کا موقع نہ دیں۔ وزیر توانائی سندھ کی ہدایات۔ اجلاس میں حیسکو، سیپکو حکام کی جانب سے مختلف اسکیموں بشمول ولیج الیکٹریفیکیشن پروگرام کی بابت بریفنگ بھی پیش کی گئی۔

ڈنمارک کے سفیر جیکب لینولف کی وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے ملاقات۔ باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے بارے میں بات چیت۔ کراچی۔ 17-اکتوبر 2022ء پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لینولف (H.E.Jakob Linulf) نے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے آج ان کے دفتر محکمۂ توانائی سندھ میں ملاقات کی۔ وفد میں قونصلر فار گرین گروتھ اینڈ سسٹینیبلیٹی ماریہ اینا پیٹررز (Counsellor for green growth and sustainability Ms. Maria Ana Petrers) اور ڈنمارک کی توانائی شعبے کے دیگر افسران بھی شامل تھے۔ اس موقع پر منعقدہ اجلاس میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ڈنمارک کے سفیر اور ان کے وفد کے ارکان کو گرمجوشی سے خوش آمدید کہا ۔ وزیر توانائی سندھ نے معزز سفیر کو پاکستان بالخصوص سندھ میں توانائی کے منصوبوں بشمول ہوا ، سورج کی روشنی اور کچرے سے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں متبادل اور قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے لئے 30 فیصد کا ہدف رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ کہ عالمی ماحولیاتی بدلاؤ میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن پاکستان عالمی ماحولیاتی بدلاؤ کا سب سے زیادہ شکار ہوا ہے اور جیسا کہ دنیا جانتی ہے حالیہ شدید بارشوں اور سیلابوں سے پاکستان بالخصوص سندھ کا بہت بڑا حصہ تاحال تباہی سے دوچار ہے۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ دنیا کے ماحول کو بہتر بنانے کیلئے قابل تجدید اور متبادل ذرائع سے ماحول دوست توانائی پیدا کرنا کتنا ضروری ہے اس لئے ہم اس ضمن میں ڈنمارک کے تجربے اور سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے اور سرمایہ کاروں کو تمامتر ضروری سہولیات مہیا کریں گے۔ اجلاس میں ڈنمارک کے سفیر اور ان کے وفد نے عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے اور اس ضمن میں طویل المیعاد تعاون کی ضرورت کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈنمارک اس سلسلے میں تیکنیکی سطح پر ہرممکن تعاون کے ساتھ ساتھ تعاون کے مشترکہ نکات پر توجہ چاہتا ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ڈنمارک کے سفیر کے محکمۂ توانائی کے دفتر آنے اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر گفتگو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ڈنمارک کے سرمایہ کاروں کا سندھ میں بھر پور خیر مقدم کیا جائے گا ۔

تھر پاور پراجیکٹ : وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کی زیر صدارت شنگھائی الیکٹرک کمپنی کے افسران ساتھ اجلاس۔ تھر پراجیکٹ میں پانی کے استعمال اور پانی کی فراہمی سے متعلق بریفنگ کراچی 15 اگست 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے آج محکمہ توانائی کے دفتر میں شنگھائی الیکٹرک کمپنی کے افسران نے ملاقات کی اس موقع پر تھر کول پراجیکٹ میں زیر زمین پانی کے استعمال اور نبی سر وجیہار پائپ لائن سے تھر کول پراجیکٹ کو پانی کی فراہمی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت تھر کول پاور پراجیکٹ سے ملک کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے منصوبوں پر بہت تیزی سے کام کررہی ہے اور تھر پاور پراجیکٹ میں کام کرنے والی کمپنیوں کو تمام ممکن سہولیات فراہمی کے لئے کوشاں ہے ۔ وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے جوانسال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی متحرک اور فعال قیادت میں سندھ حکومت کا وژن ہے کہ 'تھر بدلے گا پاکستان ' ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تھر کے کوئلے کو ملکی توانائی ضروریات پوری کرنے کے لئے کام میں لانے کے لئے کوشاں ہے تاکہ تیل اور گیس کی درآمد پر خرچ ہونے والی خطیر رقم کو بچا کر ملک کو معاشی بحران سے نکالا جاسکے۔

ٹکرز۔ مورخہ 7 جولائی 2022ء جھمپیر کان کن حادثہ۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی سندھ کابینہ کو بریفنگ۔ جھمپیر میں کوئلے کی جس کان میں سیلابی پانی داخل ہوا وہ نجی کمپنی کی تھی۔ حادثے کی انکوائری کے لئے کمیٹی بنادی ہے ۔ امتیاز شیخ کمیٹی میں ڈی جی کول مائن، چیف انسپکٹر مائن اور کان کنوں کے نمائندے شامل ہیں ۔ امتیاز شیخ انکوائری رپورٹ میں جو زمہ دار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ امتیاز شیخ ۔ غفلت کی زمہ داری ثابت ہونے پر مائن اونر کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائے گی اور مائن کانٹریکٹر کی لیز کینسل کی جائے گی۔ امتیاز شیخ ۔ انکوائری کے دوران چائلڈ لیبر قوانین اور مائننگ قوانین کو مدنظر رکھا جائے گا۔ امتیاز شیخ۔ انکوائری رپورٹ پبلک کی جائے گی۔ امتیاز شیخ ابتدائی طور پر ملنے والی اطلاعات کے مطابق کان میں جاں بحق ہونے والا بچہ ایک کان کن کا ہے۔ بچے کا باپ حیات ہے۔ امتیاز شیخ ۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بچے کے باپ نے بتایا کہ وہ اور اس کا بچہ کان کے قریب کھڑے تھے کہ سیلابی ریلے کے زور سے بچہ پھسل کر کان میں چلاگیا۔ امتیاز شیخ ۔ انکوائری کمیٹی اس بات کی بھی تحقیق کرے گی کہ واقعی بچہ باپ کے ساتھ تھا یا کہاں تھا۔ امتیاز شیخ ۔ کان میں جاں بحق ہونے والے بچے کا باپ حادثے سے محفوظ رہا ۔ امتیاز شیخ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔ امتیاز شیخ ۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو مکمل معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ امتیاز شیخ ۔ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچاؤ کے لئے مزید سخت اقدامات عمل میں لائے جائیں گے ۔ امتیاز شیخ

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 مورخہ7جولائی 2022ء 500 میگاواٹ کا پاکستان کا پہلا فلوٹنگ سولر پاور پلانٹ کینجھر جھیل پر لگایا جائے گا۔ امتیاز احمد شیخ۔ منصوبے پر 400 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔ امتیاز احمد شیخ منصوبہ 2 سال میں بجلی پیدا کرنا شروع کردے گا۔ امتیاز احمد شیخ ۔ منصوبے کا لیٹر آف انٹینٹ جاری کردیا گیا ہے۔ امتیاز احمد شیخ منصوبے سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ امتیاز احمد شیخ ۔ 500 میگاواٹ ماحول دوست بجلی کا یہ منصوبہ سندھ حکومت کی کامیابیوں کا ایک اور سنگ میل ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ کراچی 7 جولائی 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ 500 میگاواٹ کا پانی پر تیرتا ہوا پاکستان کا پہلا شمسی بجلی بنانے کا منصوبہ کینجھر جھیل پر بہت جلد شروع کیا جائے گا۔ اس فلوٹنگ سولر پاور پراجیکٹ کا لیٹر آف انٹینٹ (LoI) جاری کردیا گیا ہے ، منصوبے کی فیزیبیلیٹی رپورٹ پر کام تیزی سے جاری ہے اور امید ہے کہ منظوری کے مراحل سے گزر کر یہ منصوبہ 2 سال میں بجلی پیدا کرنا شروع کردے گا۔ منصوبے پر گو (Go)کمپنی کام کررہی ہے اور اس منصوبے میں 400 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے یہ بات آج اپنے دفتر میں پاور کمپنیوں کے افسران سے گفتگو کرتے ہوئی کہی۔ امتیاز احمد شیخ نے بتایا کہ اپنی نوعیت کے پاکستان کے اس پہلے اور منفرد فلوٹنگ سولر پاور پلانٹ کے منصوبے سے نہ صرف 500 میگاواٹ ماحول دوست بجلی مہیا ہوگی بلکہ اس منصوبے سے صوبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور کینجھر جھیل پر سیاحت کو مزید فروغ بھی حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ منصوبے کی فیزیبیلیٹی رپورٹ پر کام تکمیل کے مراحل میں ہے اور توقیر ہے کہ یہ منصوبہ آ ئندہ 24 ماہ میں بجلی کی پیداوار شروع کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ 500 میگا واٹ ماحول دوست بجلی کا یہ منصوبہ سندھ حکومت کی کامیابیوں کا ایک اور سنگ میل ہے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 مورخہ 6 جولائی 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر پاور پلانٹ بلاک-1 کے متاثرہ دیہات کی آباد کاری کے لئے اجلاس۔ اجلاس میں ری سیٹلمنٹ پلان کی منظوری دی گئی۔ سندھ حکومت بجلی کے منصوبوں کو جلد مکمل کرنا چاہتی ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ کراچی 6 جولائی 2022ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر کول بلاک-1 کے متاثرہ دیہات کے رہائشیوں کی ری سیٹلمنٹ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ری سیٹلمنٹ پلان کی منظوری دی گئی اور طے کیا گیا کہ ری سیٹلمنٹ کے لئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے ایک کمیٹی مذکورہ سائٹ کا دورہ کرکے اگر کسی اضافے کی ضرورت محسوس کرے گی تو ری سیٹلمنٹ پلان میں شامل کیا جائے گا۔ اجلاس میں تھر سے رکنِ قومی اسمبلی مہیش ملانی،رکن سندھ اسمبلی فقیر شیر محمد بلالانی اور ڈپٹی کمشنر تھر پارکر نے وڈیو لنک پر جبکہ چائنیز کمپنی ایس ایس آر ایل (SSRL) اور تھر کول بلاک-1 کے چیف ایگزیکٹیو افسران سمیت کمپنی کے دیگر افسران کے علاؤہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی ، ڈائریکٹر جنرل تھر کول اتھارٹی خادم چنہ اور دیگر متعلقہ افسران کی شرکت۔ اجلاس میں چائنیز کمپنی کے افسران نے ری سیٹلمنٹ کا لے آؤٹ پلان پیش کیا۔ اس موقع پر وزیر توانائی نے ہدایات دیں کہ ری سیٹلمنٹ کے لئے متاثرہ دیہات میں اسکول، سڑکیں اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کو بروقت یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ ری سیٹلمنٹ کے تحت ترقیاتی کاموں کو چیک کرنے کے لئے ایک کمیٹی متعلقہ علاقے کا دورہ کرکے کام اور اس کے معیار کی رپورٹ پیش کرے گی۔ اجلاس میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت بجلی کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرکے ملک کو توانائی کے بحران سے نکالنا چاہتی ہے اور اس مقصد کے لئے سندھ حکومت توانائی منصوبے لگانے والی کمپنیوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہر ممکن تعاون کررہی ہے تاکہ یہ منصوبے جلد از جلد مکمل ہوں۔

ملک میں توانائی کے شدید بحران پر پی ٹی آئی کے لوگوں کی الزام تراشی دراصل پی ٹی آئی کی ہی نااہل حکومت کا تحفہ ہے ۔ امتیاز شیخ موجودہ حکومت بہت جلد ملک کو توانائی کے بحران سے نکالے گی۔ امتیاز شیخ شیخ رشید کے گزشتہ روز کے بیانات سے بھی واضح ہوتا ہے کی پی ٹی آئی گزشتہ حکومت مسائل کی بارودی سرنگیں بچھا کر گئی ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ بجلی کے بحران کا حل سندھ کے پاس ہے۔ امتیاز احمد شیخ کوئلے سے چلنے والے 660 میگاواٹ کے دو بجلی گھر انشااللہ اس سال فعال ہوں گے۔ امتیاز شیخ ۔ 1320 میگا واٹ کا شنگھائی الیکٹرک کا پاور پلانٹ بھی بہت جلد کام شروع کرے گا ۔ امتیاز شیخ ۔ سندھ سب سے سستی بجلی فراہم کرسکتا ہے۔ امتیاز احمد شیخ کوئلے سے گیس، ڈیزل اور فرٹیلائزرز بنانے کے منصوبوں کو سی پیک کے تحت آگے بڑھایا جائے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ بجلی گیس کے وفاقی اداروں میں سندھ کو نمائندگی دی جائے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے رابطے میں ہیں اور جلد اس پر مثبت پیش رفت کی توقع ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ پی ٹی آئی قیادت کو حیدرآباد کے ہسپتال میں بہترین علاج معالجے کی سہولیات دے سکتے ہیں ۔ امتیاز شیخ ۔ دکانیں بند کرنے کا مسئلہ مستقل حل نہیں بلکہ عارضی ہے اور اس پر تاجر برادری سے مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ موجودہ حکومت باہمی حکمت عملی کے زریعے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ ہوا اور سورج کی روشنی سے بجلی بنانے کے لئے جن منصوبوں کو پی ٹی آئی حکومت نے مسترد کیا تھا ان منصوبوں اب دوبارہ اٹھا رہے ہیں۔ امتیاز احمد شیخ ۔ جہاں گیس نکلتی ہے سب سے پہلے وہاں گیس کے حصول کاحق ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ کورنگی میں مندر کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔واقعے کے زمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایات کی گئیں ہیں۔

سندھ کے دیہات کو شمسی بجلی کی فراہمی کے لئے وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت ورلڈ بنک کے افسران کے ساتھ اجلاس۔ اجلاس میں دیہات کو شمسی بجلی فراہمی کے لئے ورلڈ بنک کی اسٹڈی رپورٹ پیش کی گئی۔ کراچی یکم جولائی 2022ء سندھ کے دیہات کو ورلڈ بنک کے تعاون سے بجلی فراہمی کے منصوبے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس آج وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ورلڈ بنک کے نمائندہ افسران Reja Amatya، Nabin , اور Oliver Knight وڈیو لنک پر موجود تھے جبکہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی ، ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی پراجیکٹ اور دیگر افسران بھی بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اجلاس میں ورلڈ بنک کے افسران نے سندھ کے دیہات کو سستی، اور ماحول دوست شمسی بجلی کی فراہمی کے لئے اپنے مطالعے (Study) کی رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ سندھ میں شمسی توانائی کے بھرپور وسائل کے سبب یہاں شمسی بجلی کے زریعے دیہات کو بجلی فراہم کرنا یہاں کے صارفین کے لئے سب سے زیادہ سستا اور آسان طریقہ ہوسکتا ہے۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ اس پراجیکٹ کو ابتداء میں پائلٹ پراجیکٹ کی حیثیت سے آزمایا جائے اور کامیابی کی صورت میں پورے صوبے میں اس منصوبے کی توسیع کے لئے مربوط پروگرام بنایا جائے اور اس مقصد کے لئے نجی شعبے کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بھی کی جاسکتی ہے تاکہ صوبے کے عوام کو سستی، کم خرچ اور ماحول دوست بجلی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے ۔

حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 دیہی آبادیوں کی سولرائزیشن کے لئے منی گرڈ اسٹیشن بنائے جائیں۔ امتیاز احمد شیخ کراچی 25 مئی 2022ء سندھ کے دیہات کو شمسی بجلی کی فراہمی کے لئے منی سولر گرڈ اسٹیشن (Mini Solar Grid Station) بنائے جائیں۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے یہ ہدایات آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں سندھ کے دیہات کو شمسی بجلی کی فراہمی کے منصوبے کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں دیہات کو شمسی بجلی فراہمی کے لئے کام کرنے والی کمپنیوں کے سینئر افسران نے شرکت کی جبکہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر اور محکمۂ توانائی کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر دیہات کو بلاتعطل شمسی بجلی کی فراہمی کے لئے منی سولر گرڈ اسٹیشن بنانے کی بھی ہدایات دی گئیں تاکہ ان گرڈ اسٹیشن میں محفوظ بجلی بلا تعطل متعلقہ دیہات کو فراہم کی جاسکے اور دیہی ابادی شمسی بجلی کے منصوبے سے بھرپور طور سے مستفید ہوسکیں ۔ اس موقع پر منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت کی گئی کہ منی گرڈ اسٹیشنوں کی تعمیر کے کام کو تیز رفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور شمسی بجلی فراہمی کے حوالے سے دیگر سہولیات کی مہیا کرنے کے کام کو بھی بروقت مکمل کیا جائے۔

وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت اجلاس۔ پاکستان پیپلز پارٹی لیاری سے رکن سندھ اسمبلی اور جنرل سیکریٹری پی پی پی کراچی جاوید ناگوری اور پارٹی کے مقامی عہدیداران بھی اجلاس میں موجود ۔ لیاری اور گلشنِ معمار کے علاقوں کے بجلی کے مسائل کے حل کے لئے تجاویز کا تبادلہ۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور دیگر افسران کی بھی شرکت۔ شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ اور زائد بلنگ کی شکایات کا ہر صورت ازالہ کیا جائے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی ہدایات۔ کراچی 24 مئی 2022ء لیاری اور گلشن معمار کے علاقوں کے بجلی کے حوالے سے مسائل کے حل کے لئے ایک اجلاس آج وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں لیاری سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی اور پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے جنرل سکریٹری جاوید ناگوری اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور ان کی ٹیم کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں لیاری اور گلشن معمار کے علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ، زائد بلنگ، ٹرانسفارمر نہ ہونے اور دیگر متعلقہ عوامی شکایات کے باعث وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ہدایات دیں کہ مذکورہ شکایات کا ہر صورت ازالہ کیا جائے اور عوامی تکالیف کا احساس کرتے ہوئے ریلیف دیرپا کے اقدامات عمل میں لائے جائیں اور اس مقصد کے لئے کے-الیکٹرک افسران اور علاقے کے نمائندوں کے ساتھ ان علاقوں میں کیمپ لگاکر لوگوں کے مسائل موقع پر سنے اور حل کئے جانے کا موثر پروگرام جلد از جلد شروع کیا جائے۔ اجلاس میں مذکورہ علاقوں میں بجلی کے مسائل کے حل کے لئے مقامی نمائندوں اور کے الیکٹرک افسران کے مابین موثر روابط کے زریعے مسائل کی نشاندھی اور ان کے حل کی تجاویز ک تبادلے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کا اجلاس۔ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت گھروں کو ماحول دوست اور سستی شمسی بجلی فراہمی کے کام کو تیز کیا جائے۔ وزیر توانائی امتیاز شیخ کی ہدایات۔ کراچی 18 مئی 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کا ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ سولر انرجی پراجیکٹ پر صوبے کے مختلف اضلاع میں کام کرنے والے مائکرو فنانس انویسٹرز اور سولر انرجی پروائیڈرز/ وینڈرز اور محکمۂ توانائی سندھ کے افسران نے شرکت کی اس موقع پر بتایا گیا کہ وینڈرز کی جانب سے متعلقہ اضلاع میں سولر انرجی فراہم کرنے والے سازوسامان کی دکانیں کھولے جانے کی تیاریاں مکمل ہیں جہاں سے مقامی صارفین سولر انرجی کی سہولیات حاصل کرنے کے لئے رابطہ کرسکیں گے۔ اجلاس میں سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت سندھ کے اضلاع میں گھروں کو شمسی بجلی کی فراہمی کے کام کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ہدایت کی گئی اور وینڈرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ مقامی رہائشیوں کو ان کے گھروں پر سولر بجلی فراہم کرنے کے لئے ہرممکن تعاون کریں کیونکہ اس پراجیکٹ پر سندھ حکومت ورلڈ بنک کی معاونت سے اپنے غریب شہریوں کو سستی بجلی معمولی رقم پر فراہم کررہی ہے تاکہ ایسی آبادیاں جہاں بجلی نہیں ہے انہیں سستی اور ماحول دوست شمسی بجلی فراہم کی جاسکے۔ اجلاس میں وزیر توانائی سندھ نے مائکرو فنانس انویسٹرز اور سولر انرجی پرووائڈرز کو ہدایات دیں کہ وہ صوبے کے بجلی سے محروم شہریوں کو بجلی فراہم کرنے کے سندھ حکومت کے اس اہم منصوبے پر پوری صلاحیت اور تندھی سے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس سلسلے میں آپ کی ہرممکن مدد کرے گی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ سولر ہوم پراجیکٹ کا اسکوپ بہت وسیع ہے اور مائکرو فنانس انویسٹرز اور سولر انرجی پرووائڈرز کو بہت کام مل سکتا ہے جس سے نہ صرف یہ کہ صوبے کے دیہاتوں میں گھروں کو شمسی بجلی میسر آئے گی بلکہ ہنرمند افراد کے لئے روزگار کے مناسب مواقع بھی پیدا ہونگے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ صوبے کے دور افتادہ علاقوں کو ماحول دوست اور سستی بجلی فراہمی سے صوبے کے غریب عوام کو بڑا ریلیف میسر آئے گا اور سندھ حکومت اس پراجیکٹ پر کام کرنے والوں کو ہرممکن تعاون فراہم کرے گی۔

محکمۂ اطلاعات حکومت سندھ کراچی ۔ فون 99204401

توانائی کے معیاری آلات بنانے کے لئے سندھ انرجی ایفی شینسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی کی تشکیل پر کام جاری ہے۔ امتیاز احمد شیخ کراچی 13 مارچ 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ، سندھ انرجی ایفی شینسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی کی تشکیل کے لئے تیزی سے پیش رفت کررہی ہے تاکہ صوبے میں بنائے جانے والے بجلی کے آلات اور سامان کو بجلی بچانے کے بین الاقوامی معیار کے مطابق مینوفیکچر کیا جاسکے۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ توانائی کا ایک یونٹ بنانے میں جتنا خرچ آتا ہے اس سے کئی گنا کم خرچ سے بجلی کا ایک یونٹ بچایا جاسکتا ہے۔ اس لئے سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ صوبے میں بجلی کے آلات اور سازو سامان کو بین الاقوامی معیار کے مطابق مینوفیکچر کرکے توانائی اور سرمائے کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔ یہ بات انہوں نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں عالمی بنک کے وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ وفاق میں نیشنل انرجی ایفی شینسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی ایکٹ 2016ء کی طرز پر صوبے میں سندھ انرجی ایفی شینسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی (سیکا)کی تشکیل پر تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکا صوبے کی تمام پبلک سیکٹر عمارات کا انرجی آڈٹ کراکے ان تمام عمارتوں میں عالمی معیار کے مطابق انرجی ایفی شینٹ آلات لگانے کو یقینی بنائے گی تاکہ بجلی کے کثیر ضیاع کو بچایا جاسکے۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سیکا کے تحت صوبے کی تمام صنعتوں کے پرانے انرجی آلات کو انرجی ایفی شینٹ ایکوپمنٹ سے تبدیل کیا جائے گا۔ وزیر توانائی سندھ نے کہا کہ صوبے میں گھریلو ضروریات کے بجلی آلات اور سازو سامان کی بھی انرجی ایفی شینسی کے بین الاقوامی معیار کے مطابق مینوفیکچرنگ کو یقینی بنایا جائے گا جس سے گھریلو صارفین کو بہتر کارکردگی اور کم بجلی خرچ کرنے کی صلاحیت کے حامل آلات مہیا ہوسکیں گے جس سے صارفین کو بجلی کے کمتر یونٹوں پر مبنی بل ملیں گے جن سے صارفین پر بجلی بلوں کے بوجھ میں بھی کمی آئے گی اور معیاری بجلی سازو سامان اور آلات بھی مارکیٹ سے باآسانی مل سکیں گے۔ اجلاس میں عالمی بنک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر اور دیگر نمائندوں کے علاؤہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر کول اتھارٹی بورڈ کا اجلاس۔ کراچی 10 مارچ 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں سندھ کول اتھارٹی بورڈ کا ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین سندھ اسمبلی قاسم سراج سومرو اور سریندر ولاسائی، سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، ڈائریکٹر جنرل سندھ کول اتھارٹی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔ بورڈ اجلاس میں ڈی جی کول اتھارٹی سندھ مشتاق احمد سومرو اور بورڈ کے دیگر اراکین نے بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر ڈی جی کول اتھارٹی نے تھر پارکر میں کوئلے کو گیس،مائع اور فرٹیلائزرز میں تبدیل کرنے کے مجوزہ منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ پیش کی۔ اجلاس میں تھر کے کوئلے کو نکال کر صوبے اور ملک کے دوسرے علاقوں تک پہنچانے کے لئے ریلوے لائن بچھانے اور اسے قریب ترین قومی ریلوے لنک سے مربوط کرنے کے منصوبوں کی تجاویز پر پیش رفت کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ تھر کے کوئلہ زخائر کو ملک وقوم کے بہترین مفاد میں کام میں لانے کے لئے قا بلِ عمل منصوبوں کو شروع کرنا سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے متعلقہ افسران اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ان منصوبوں کو کامیاب بنائیں۔

سندھ حکومت مائننگ بورڈ میں مائن اونرز ایسوسی ایشن، مائن ورکرز کے نمائندوں اور ٹیکنوکریٹس پر مشتمل مائننگ بورڈ تشکیل دے گی۔ امتیاز شیخ۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے مائن اونرز ایسوسی کے وفد کی ملاقات۔ کراچی 25 فروری 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں مائن اونرز ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ سندھ حکومت مائننگ بورڈ تشکیل دے رہی ہے جس میں دیگر متعلقہ اراکین کے علاوہ مائن اونرز ایسوسی ایشن، ورکرز اور ٹیکنوکریٹس کے نمائندے بھی شامل کئے جائیں گے۔ اس موقع پر منعقدہ اجلاس میں سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، ڈائریکٹر جنرل کول مائن سندھ مشتاق احمد سومرو اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں مائن اونرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران قاضی فرحان راجڑ، چودھری نجیب اور دیگر نے بتایا کہ کان کنوں کی انشورنس اس سال جون تک مکمل کرلی جائے گی۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے کول مائنز سے نزدیک ایک ریسکیو سینٹر بنانے اور آر او پلانٹ لگانے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا وفاقی وزیر حماد اظہر کے بیان پر ردعمل جھوٹ اور غلط بیانی وفاقی وزراء کا وطیرہ بن چکا ہے امتیاز شیخ عوام کے حق کے لیے آواز بلند کرنا سندھ کارڈ ہے تو یہ کارڈ ہم استعمال کرتے رہنگے امتیاز شیخ وفاقی وزیر اپنی نااہلی اور ناکامی کو تسلیم کرنے کے بجائے سندھ حکومت پر الزا تراشی کررہے ہیں امتیاز شیخ بروقت ایل این جی کے ٹینڈر نہ کرنے کی وجہ سے پورا ملک تاریخی گیس بحران کا شکار ہے امتیاز شیخ سندھ میں چولہے ٹھنڈے اور فیکٹریوں میں تالے پڑے ہوے ہیں امتیاز شیخ سی این جی اسٹیشن گذشتہ دو ماہ سے بند پڑے ہوے ہیں امتیاز شیخ وفاقی وزیر فرمارہے ہیں سندھ کو اس کے حصے کی پوری گیس فراہم کی جارہی ہے امتیاز شیخ وفاقی وزیر سندھ کے اس شہر اور دیہات کی نشاندہی کردیں جہاں گیس ہو امتیاز شیخ سندھ کے معدنی وسائل پر وفاقی حکومت نے قبضہ کیا ہوا ہے امتیاز شیخ پی ٹی آٸ جب سے اقتدار پر قابض ہوٸ ہے مسلسل عوامی حقوق کی پامالی ہورہی ہے امتیاز شیخ وزیر اعظم اور وزراء کی نااہلی اور ناکامیوں نے ملکی معیشت کا ستیاناس کردیا امتیاز شیخ اس تبدیلی حکومت سے قوم کی جان چھڑانے کا وقت آگیا ہے امتیاز شیخ

تھر فاؤنڈیشن اسپتال مکمل ہونے تک فی الحال ایمرجنسی، ایکسیڈنٹ، ٹراما، گائنی اور آبسٹیٹرک سینٹر کی سہولیات ایئر کنڈیشنڈ کنٹینرز میں مہیا کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ امتیاز شیخ۔ عوام کی فلاح اور ترقی میں ہی صوبے اور ملک کی ترقی مضمر ہے۔ امتیاز شیخ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر فاؤنڈیشن بورڈ کا اجلاس۔ کراچی۔14 جنوری 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر فاؤنڈیشن بورڈ کا ایک اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈاکٹر قیصر بنگالی، سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، تھر پاور کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر احسن ظفر، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عامر ضیاء، تھر فاؤنڈیشن کے سی ای او نصیر میمن اور بورڈ کے دیگر اراکین موجود تھے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 120 بستروں پر مشتمل تھر فاؤنڈیشن اسپتال اسلام کوٹ، سندھ حکومت کے تعاون سے بنایا جارہا ہے۔اس منصوبے پر تھر فاؤنڈیشن کے تحت 1924 ملین روپے تخمینے کے اخراجات ہیں۔ جبکہ اسلام کوٹ اور قرب و جوار کے علاقوں کے لئے 19 نئے آر او پلانٹس لگائے جانے کا منصوبہ ہے۔ اس موقع پر وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ تھر پاور پراجیکٹ کا فائدہ تھر کے عوام تک پہنچانے کے لئے اقدامات پر گہری توجہ دے رہے ہیں اور سندھ حکومت پارٹی قیادت کے وژن کے مطابق تھر فاؤنڈیشن اسپتال کی تعمیر اور تھر کے باسیوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو اولیت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح اور ترقی میں ہی صوبے اور ملک کی ترقی مضمر ہے اور یہی پاکستان پیپلز پارٹی کا نصب العین ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ لوگوں کو صحت کی فوری سہولیات مہیا کرنے کے لئے اور اسپتال کی تعمیر مکمل ہونے تک فی الحال جدید طبی سہولتوں سے آراستہ ایئر کنڈیشنڈ کنٹینرز میں ایمرجنسی ، ایکسیڈنٹ، ٹراما، گائنی و آبسٹیٹرک سینٹر جلد از جلد کھولے جائیں تاکہ مقامی لوگوں کو فوری طبی ریلیف دیا جاسکے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ تھر فاؤنڈیشن اسپتال کو انڈس اسپتال کراچی کے تعاون سے چلایا جائے گا اور اس مقصد کے لئے انڈس اسپتال سے معاہدہ ہوچکا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ حکومت کے محکمۂ صحت کے تعاون سے تھر فاؤنڈیشن نے تھر کول پراجیکٹ میں کام کرنے والے تمام لوگوں کے ساتھ ساتھ تھر میں بڑی تعداد کی کووڈ ویکسینیشن کی جاچکی ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے پریزینٹیشن میں بتایا کہ تھر میں پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے تحت تھر میں 15 دیہی کلسٹرز کی نشان دہی کی گئی ہے ان دیہی کلسٹرز میں پینے کے پانی، بجلی، تعلیم، صحت ، سڑکیں اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کرنے کے لئے گاؤں گاؤں فراہمی کے لئے قابلِ عمل منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں چونکہ پینے کا صاف پانی ایک بڑا مسئلہ ہے اور وہاں بعض مقامات پر کنوؤں کا پانی بھی پینے کے قابل نہیں ہے اس لئے مشورہ یہ ہے کہ زیرزمین پانی کا ذخیرہ ختم ہونے سے محفوظ رکھنے کے لئے دیہات کی آبادی کو گنجان نہ ہونے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں مختلف بیماریوں اور تکالیف سے محفوظ رکھنے کے لئے تھر کے رہنے والے مردوں، عورتوں اور بچوں کو سماجی آگاہی مہم کے زریعے زندگی کی حفاظت کے لئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے۔ اجلاس میں تھر ڈیولپمنٹ پلان کے تحت تھر میں کام کرنے والی پاور کمپنیوں، تھر فاؤنڈیشن، مقامی اور بین الاقوامی رفاحی تنظیموں یونیسف اور یونیسکو سے بھی تعاون حاصل کرنے کے لئے اقدامات عمل میں لانے پر اتفاق کیا گیا۔ شرکائے اجلاس نے تمام سفارشات پر تیزی سے عملدرآمد پر بھی اتفاق کیا۔

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی زیر صدارت سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کا جائزہ اجلاس۔ سندھ کے 10 اضلاع میں 2 لاکھ گھروں کو ستمبر 2023 تک شمسی بجلی فراہمی کا ہدف مکمل کیاجائے گا۔ ہوم سولرائزیشن کے کام کی رفتار کو تیز کیا جائے۔ وزیر توانائی سندھ کی ہدایات۔ کراچی 4 جنوری 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کا ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر راجہ شاہ زمان کھوڑو، محکمہ توانائی کے دیگر افسران اور سندھ سولر انرجی پراجیکٹ سے وابستہ سپلائرز نے شرکت کی ۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ سولر انرجی پراجیکٹ کے لئے سندھ کے 10 اضلاع میں 2 لاکھ گھروں کو ستمبر 2023 تک شمسی بجلی فراہمی کا ہدف دیا گیا ہے۔ جس میں فی گھر 3 ایل ای ڈی بلب، ایک برقی پنکھا، ایک موبائل چارجنگ سہولت، ایک سولر پلیٹ اور ایک لیتھیم بیٹری برائے بیک اپ کے لئے فراہم کی جائے گی اور اس مقصد کے لئے سولر پراجیکٹ سے وابستہ سپلائرز مائکرو فنانس کی سہولیات نہایت آسان اقساط پر مہیا کریں گے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سولر انرجی پراجیکٹ سے وابستہ سپلائرز اپنے متعلقہ اضلاع میں دکانیں کھول رہے ہیں جہاں سے شمسی بجلی کا سامان متعلقہ گھروں کو فراہم کیا جائے ۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ہدایات دیں کہ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ عوامی فلاح کا ایک اہم منصوبہ ہے اور سندھ حکومت اپنے صوبے کے عام آدمی کو سستی بجلی فراہمی کے لئے اس منصوبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پراجیکٹ پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے تاکہ دیئے گئے ٹائم فریم کے مطابق 2 لاکھ گھروں کو شمسی بجلی سے روشن کرنے کا ہدف مکمل کیا جاسکے۔

زیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی کراچی پریس کلب کے سالانہ انتخابات میں دی ڈیموکریٹس پینل کو کامیابی پر مبارکباد۔ کراچی۔ 26 دسمبر2021ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کراچی پریس کلب کے انتخابات میں کامیاب ہونے والے دی ڈیموکریٹس پینل کے منتخب ہونے والے صدر فاضل جمیلی، نائب صدر عبدالرشید میمن ، رضوان بھٹی کو سیکریٹری، وحیدراجپر کو خازن، محمد اسلم خان کو جوائنٹ سیکریٹری اور خلیل احمد ناصر، شازیہ حسن، فاروق سمیع، لیاقت مغل، مونا خان،سید اطہرحسین اور نبیل اختر کو ممبر گورننگ باڈی منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ کامیاب ہونے والے امیدوار کراچی پریس کلب کی شاندار روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ملک میں اظہار رائے کی آزادی ، جمہوری حقوق، قانون کی بالادستی اور صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کے ساتھ ساتھ وطن عزیز میں جمہوریت کے فروغ اور استحکام کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ وزیر توانائی امتیاز شیخ نے کراچی پریس کلب کی نومنتخب کابینہ اور جنرل باڈی کو سندھ حکومت کی جانب بھرپور تعاون کی یقین دہائی کراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک میں عوام کے حقوق کی جدوجہد میں صحافیوں، وکلاء، طالب علموں، مزدوروں، کسانوں اور عام شہریوں کو ہمیشہ ساتھ لیکر چلنے کی روایت پر قائم رہی ہے اور ہم سب مل کر اپنے پیارے وطن پاکستان میں امن، ترقی، خوشحالی، اور استحکام کے لئے اپنے مساعی کو مزید تقویت دیں گے۔

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا بجلی کی قیمت میں مجوزہ اضافے پر ردعمل بجلی کی قیمت میں مذید اضافہ ناقابل برداشت ہے امتیاز شیخ 4 روپے 33 پیسے فی یونٹ کا فیصلہ ظالمانہ اقدام ہوگا امتیاز شیخ نیپرا کی منظوری کی صورت میں قوم کی جیبوں پر 40 ارب سے زاٸد کا ڈاکہ پڑے گا امتیاز شیخ فیول ایڈجسٹمنت کے نام پر ہر ماہ بجلی کی قیمت میں اضافہ کردیا جاتا ہے امتیاز شیخ بجلی اور گیس کے بلوں نے عوام کو معاشی طور پر بدحال کردیا ہے امتیاز شیخ عوام بچوں کے اسکول کی فیس بھرے یا بجلی گیس کے بل ؟ امتیاز شیخ ظالم حکومت کے ظالمانہ فیصلوں نے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی سے محروم کردیا امتیاز شیخ نیپرا فوری طور پر فیول ایڈ جسٹمنٹ کے نام پر بجلی کی قیمت میں اضافے کو فریز کرے وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا ملک بھر میں شدید گیس بحران پر تشویش کا اظہار گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کی مجرمانہ خاموشی لمحہ فکریہ ہے امتیاز شیخ کرائے کے ترجمان نان ایشوز کو ایشو بنا کر گیس بحران سے توجہ ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہیں وزیر توانائی سندھ گیس میں خود کفیل صوبہ گیس سے محروم ہے امتیاز شیخ سندھ کی گیس کہاں جارہی ہے ؟ وزیر توانائی سندھ صنعتوں اور سی این جی سیکٹر کی گیس بند ہونے کے باوجود گھریلوں صارفین بھی ازیت کا شکار ہیں امتیاز شیخ تبدیلی سرکار جب سے اقتدار میں آئی ہے ملک بحرانستان بن چکا ہے وزیر توانائی سندھ مہنگائی بے روزگاری اور معیشت کی بدحالی نے عوام سے دو وقت کی روٹی بھی چھین لی ہے امتیازشیخ حکمرانوں کو عوام کی تکالیف سے کوئی سروکار نہیں ہے وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی پریس کانفرنس۔ کراچی کے لئے 350 میگا واٹ کی سستی، شفاف اور ماحول دوست بجلی کے بڑے منصوبے پر دستخط بڑی خوشخبری ہے ۔ امتیاز احمد شیخ۔ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے جوانسال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں عوام کی بہبود کے منصوبوں پر تیزی سے عمل پیرا ہے ۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کی رکاوٹوں پر مبنی اور تاخیری پالیسیوں کے باوجود 350 میگاواٹ کے شمسی پارک کی تعمیر ایک سنگ میل عبور کئے جانے کے مترادف ہے۔ امتیاز احمد شیخ محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں سندھ حکومت، کے الیکٹرک اور عالمی بینک کے مابین سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب۔ اکراچی شہر کے لئے 350 میگاواٹ سولر پارک کے لئے 600 ایکڑ رقبے پر 175 میگاواٹ کا سولر پارک دیہہ ہلکانی منگھو پیر ضلع غربی میں جبکہ 600 ایکڑ پر 175 میگا واٹ کا سولر پارک دیہہ شاہ مرید ضلع ملیر میں لگایا جائے گا۔ امتیاز شیخ۔ دونوں شمسی باغوں کی تعمیر پر 40 ملین ڈالر لاگت کا تخمینہ ہے ۔ امتیاز احمد شیخ یہ دونوں سولر پارک مجموعی طور پر 350 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل ہونگے۔ امتیاز احمد شیخ دونوں سولر پارک 2 سال مدت میں مکمل ہونگے۔ امتیاز شیخ۔ کراچی کے شہریوں کو سستی، شفاف اور ماحول دوست بجلی فراہم کریں گے۔ امتیاز احمد شیخ دونوں شمسی باغوں کے لئے ٹرانسمیشن لائن سندھ حکومت کی کمپنی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی بچھائے گی امتیاز احمد شیخ۔ جبکہ کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن بنائے گی اور ان سولر پارک کی بجلی خریدے گی۔ امتیاز شیخ سستی بجلی سے ٹیرف میں کمی آئی گی اور شہریوں کو سستی بجلی مہیا ہوسکے گی۔ سندھ حکومت عالمی ماحولیاتی پروٹوکولز کے مطابق توانائی کے شفاف زرائع پر تیزی سے کام کررہی ہے۔ 350 میگا واٹ کے سولر پارک کی تعمیر کے منصوبے کے آغاز کے بعد حیدرآباد، لاڑکانہ ، سکھر اور سندھ کے دیگر شہروں کے لئے بھی سولر پارک کے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ امتیاز شیخ۔ مفاہمت کی یادداشت پر محکمۂ توانائی سندھ کے سیکریٹری ابوبکر مدنی، کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور ورلڈ بنک پاکستان کے سربراہ Mr. Najy Benhassine جو زوم پر موجود تھے نے دستخط کئے۔

کراچی کے لئے 350 میگا واٹ کی سستی، شفاف اور ماحول دوست بجلی کے بڑے منصوبے پر دستخط بڑی خوشخبری ہے ۔ امتیاز احمد شیخ۔ کراچی 10 دسمبر 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ 350 میگا واٹ شمسی پارک کا منصوبہ، کراچی شہر کے لئے سستی شفاف اور ماحول دوست توانائی کا بڑا منصوبہ اور بڑی خوشخبری ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے جوانسال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں عوام کی بہبود کے منصوبوں پر تیزی سے عمل پیرا ہے اور وفاقی حکومت کی رکاوٹوں پر مبنی اور تاخیری پالیسیوں کے باوجود 350 میگاواٹ کے شمسی پارک کی تعمیر ایک سنگ میل عبور کئے جانے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں سندھ حکومت، کے الیکٹرک اور عالمی بینک کے مابین سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کے لئے 350 میگاواٹ سولر پارک کے لئے 600 ایکڑ رقبے پر 175 میگاواٹ کا سولر پارک دیہہ ہلکانی منگھو پیر ضلع غربی میں جبکہ 600 ایکڑ پر 175 میگا واٹ کا سولر پارک دیہہ شاہ مرید ضلع ملیر میں لگایا جائے گا۔ ان دونوں شمسی باغوں پر 40 ملین ڈالر لاگت کا تخمینہ ہے اور یہ دونوں سولر پارک مجموعی طور پر 350 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل ہونگے اور 2 سال مدت میں مکمل ہوکر کراچی کے شہریوں کو سستی، شفاف اور ماحول دوست بجلی فراہم کرنا شروع کردیں گے۔ امتیاز احمد شیخ نے بتایا کہ ان دونوں شمسی باغوں کے لئے ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب سندھ حکومت کی کمپنی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی بچھائے گی جبکہ کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن بنائے گی اور ان سولر پارک کی بجلی خریدے گی۔ انہوں نے کہا کہ سستی بجلی سے ٹیرف میں کمی آئی گی اور شہریوں کو سستی بجلی مہیا ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت عالمی ماحولیاتی پروٹوکولز کے مطابق توانائی کے شفاف زرائع پر تیزی سے کام کررہی ہے۔اور کراچی کے لئے مخصوص اس 350 میگا واٹ کے سولر پارک کی تعمیر کے منصوبے کے آغاز کے بعد حیدرآباد، لاڑکانہ ، سکھر اور سندھ کے دیگر شہروں کے لئے بھی سولر پارک کے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ اس سے قبل مفاہمت کی یادداشت پر محکمۂ توانائی سندھ کے سیکریٹری ابوبکر مدنی، کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور ورلڈ بنک پاکستان کے سربراہ Mr. Najy Benhassine جو زوم پر موجود تھے نے دستخط کئے۔

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر کول پاور پراجیکٹ میں کام کرنے والی چائنیز کمپنی شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ اجلاس۔ کراچی 26 نومبر 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیر صدارت تھر کول پاور پراجیکٹ میں کام کرنے والی کمپنی شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں شنگھائی الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مسٹر لی جائے جن (Li Jigen) اور ان کے ساتھیوں نے شرکت کی اس موقع پر سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور محکمۂ توانائی سندھ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ تھر کول پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والی کمپنیاں اپنی پراجیکٹ سائٹس پر کام کرنے والے کارکنوں کی صحت اور حفاظت کے لئے جدید قواعد و ضوابط کے مطابق اقدامات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاور پراجیکٹ سائٹس وجود میں آنے کے سبب متاثر ہونے والی آبادی کو متبادل مقام پر منتقل اور آباد کرنا بھی متعلقہ کمپنی کی زمہ داریوں میں شامل ہے۔ لہذا کول سائٹس کے باعث متاثر ہونے والے گوٹھوں کی نئی جگہ پر جملہ سہولیات کے ساتھ آبادکاری اور علاقے کے کے لوگوں کو کارپوریٹ سوشل رسپانسیبیلیٹی کے تحت روزگار کی فراہمی میں شامل کرنا بھی ضروری ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے تھر کول پاور پراجیکٹ کے تھرڈ پارٹی ہیلتھ اینڈ سیفٹی آڈٹ کی منظوری دے دی ہے جس پر اگلے ماہ سے کام شروع ہوجائے گا۔ امتیاز احمد شیخ نے واضح کیا کہ سندھ حکومت صوبے کے عوام کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے اور عوام کے حقوق کی فراہمی ہماری پہلی ترجیح ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ پاور پراجیکٹس پر کام کرنے والی کمپنیاں اپنی قانونی زمہ داریاں پوری کریں۔ وزیر توانائی سندھ نے یہ بھی ہدایت کی کہ پاور پراجیکٹ سائٹس پر ہیلتھ اینڈ سیفٹی انتظامات کو ہر صورت یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پاور پراجیکٹس پر کام کرنے والی کمپنیوں کو تمامتر سہولیات مہیا کررہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہاں کام کرنے والی کمپنیوں اور ان کے کارکنوں کے تمام حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

گورانو ڈیم سے متاثرہ گوٹھ کے مکینوں کے تمام مطالبات تسلیم کرلئے گئے۔ امتیاز احمد شیخ سندھ حکومت صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا پہلا فائدہ مقامی افراد کو پہنچانے کو یاد رکھتی ہے۔ امتیاز احمد شیخ۔ کراچی 25 نومبر 2021 ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا پہلا فائدہ پراجیکٹ ایریا کے مقامی افراد کو پہنچانے کو یاد رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر کول پاور پراجیکٹ توانائی کے شعبے میں پاکستان کا عظیم الشان منصوبہ ہے اور اس منصوبے میں پراجیکٹ ایریا کے رہائشیوں کی فلاح و بہبود سندھ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ تھر کول پراجیکٹ کے باعث گورانو ڈیم کے علاقے میں کریم حجام گوٹھ کے مکانوں میں سیلن اور سیم کی وجہ سے اس گوٹھ کے مکینوں کو تکالیف اور شکایات تھیں جس پر سندھ حکومت نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس کرنے کے بعد مستقل حل نکال لیا ہے اور اب کریم حجام گوٹھ کو موجودہ مقام کے بجائے سیم اور سیلن سے محفوظ علاقے میں منتقل کرکے اس گوٹھ کے مکینوں کو نئے مکانات بنا کر دیئے جائیں گے اور منتقلی کے لئے معاوضہ بھی ادا کیا جائے گا۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ گورانو ڈیم سے متاثرہ کریم حجام گوٹھ میں اسکول کو اپ گریڈ کرنے کے بھی احکامات دیئے گئے ہیں گوٹھ کے اس اسکول کو تھر فاؤنڈیشن چلائے گی اس کے سات ساتھ گوٹھ میں پی پی ایچ آئی کے تحت اعلیٰ معیار کی ڈسپنسری کی فراہمی کی بھی ہدایات دے دی گئی ہیں۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کو مقدم رکھتی ہے اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے وژن کی روشنی میں سندھ حکومت عوام کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔

مشیر خزانہ شوکت ترین کا ملک میں شدید گیس بحران پر اعتراف ہمارے موقف کی تائید ہے مشیر خزانہ کا اعتراف وفاقی وزارت توانائی کی نااہلی اور کارگردگی پر چارج شیٹ ہے وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کراچی: 24 نومبر 2021 وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے مشیر خزانہ شوکت ترین کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مشیر خزانہ کا اعتراف ہمارے موقف کی تاٸید وفاقی وزارت توانائی کی نااہلی پر چارج شیٹ ہے بروقت ایل این جی کے ٹینڈر نہ کرکے ملکی خزانے کو اربوں ڈالرز کا ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ اور سابق وزراء ایل این جی ٹرمنل کی تعمیر پر قوم سے مسلسل جھوٹ بولتے رہے ہیں مشیر خزانہ کے گیس بحران پر اعتراف کرنے کے بعد وزیر توانائی حماد اظھر کو اپنی نااہلی اور ناکامی پر اخلاقی طور پر فوری مستعفی ہوجانا چاہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ وزیراعظم کے ماہر معاشیات کی ٹیم اور خود وزیراعظم کے مسلسل تجربوں نے تین سالوں سے ایل این جی کی خریداری پر ملکی خزانے کو تاریخی نقصان پہنچایا ہےوزیراعظم کے تجربوں اور زیر تربیت حکمرانوں کی نااہلی ناکامیوں اور بدعنوانیوں کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑرہا ہے وزیر تواناٸ سندھ نے کہا ک موجودہ حکومت کے اندر طاقتور مافیاز موجود ہیں جن کو اپنا زاتی مفاد ملک و قوم سے زیادہ ہے عزیز ہے وزیر توانائی سندھ نے کہا کہ فیس بک پر پی ٹی آئی کے خلاف کمنٹس کرنے والے افسر کے خلاف وزیراعظم ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیتے ہیں مگر مہنگی ایل این جی کی خریداری پر نیب اور دیگر تحقیقاتی اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے وزیر اعظم اور ان کی ٹیم ملک و قوم کے لئے معاشی رسک بن چکے ہیں امتیاز شیخ نے مزید کہا کہ ملک سے بحرانوں کے خاتمے کے لیے موجودہ حکومت سے نجات ناگزیر ہوچکا ہے

کراچی وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ وفاقی وزراء نے جھوٹ اور غلط بیانی کو اپنا وطیرہ بنا لیا ہے ملک میں گیس بحران سے زیادہ وفاقی وزراء کی نااہلی اور ناکامیوں کا بحران ہے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے لوگوں کے چولہے ٹھنڈے پڑچکے ہیں مہنگاٸ اور بیروزگاری کی وجہ سے غریب آدمی تندور سے روٹی خریدنے کی سکت نہیں رکھتا نجی پاور کمپنیوں،صنعتی اور سی این جی سیکٹر کو گیس کی بندش سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوچکے ہیں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے بیان کے جواب میں امتیاز شیخ نے کہا کہ تبدیلی سرکار جب سے اقتدار میں آٸ ہے ملک مسلسل شدید توانائی بحران کا شکار ہے وفاقی وزراء ایل این جی کی خریداری اور گیس ٹرمینل کے بارے میں قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں مارچ اور اپریل کے مہینے میں نومبر دسمبر کے لیے سستی ایل این جی دستیاب تھی تاخیر سے ٹینڈر کرنے کی وجہ سے ملکی تاریخ کے مہنگے ترین ایل این جی کے سودے کیے گے مہنگی ایل این جی کے سودے کرنے کے باوجود غیر ملکی کمپنیاں آرڈر کینسل کررہی ہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیر کے بقول ملک میں اٹھاٸیس فیصد گھریلو صارفین ہیں وزیر موصوف اپنے بیان میں خود اپنی ناکامی کا اظہار کررہے ہیں اگر اٹھاٸیس فیصد کی ضرورت کو پورا نہیں کیا جاسکتا تو صارفین کی تعداد پچاس فیصد ہوتی تو کیا ہوتا ؟ امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیر فرمارہے ہیں ملک میں گیس بحران نہیں ہے مانگ بڑھ گٸ ہے میرا سوال ہے کہ اگر سردیوں میں گیس کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے تو گرمیوں میں لوڈشیڈنگ کا کیا جواز بنتا ہے؟ امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیر اپنی نااہلی اور ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے جو جواز پیش کررہے ہیں وہ ناقابل قبول ہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ ایل این جی سے گھریلوں صارفین کا تعلق نہیں ہے تو مہنگی ایل این جی کی خریداری کی کیا ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ نجی پاور کمپنیوں کو گیس کی بندش سے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں مذید اضافہ ہوجاے گا امتیاز شیخ نے کہا کہ ملکی تاریخ میں قوم کو اتنے بحرانوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا جتنا تبدیلی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد کرنا پڑرہا ہے دریں اثناء وزیر توانائی امتیاز شیخ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز کو عوام دشمن قرار دیتے ہوہے کہا ہے کہ نیپرا بجلی کی بڑھتی قیمت کو فوری فریز کرے عوام میں بجلی کی قیمت میں مذید اضافہ برداشت کرنے کی سکت نہیں ہے بجلی کی قیمت میں فوری اضافے کا فیصلہ ظالمانہ اقدام ہوگا

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا وزیر اعظم کے معاون خصوصی براۓ اسٹیبلشمنٹ کے بیان پر ردعمل وفاق سندھ کے خلاف سازشیں کررہا ہے امتیاز شیخ دس سال کے زاہد عرصے سے سول بیوروکریسی کے معاملے پر سندھ کو ٹارگیٹ کیا جارہا ہے امتیاز شیخ کٸ من پسند افسران دس سال کے زاہد عرصے سے پنجاب،کے پی کے اور مرکز میں تعنیات ہیں امتیاز شیخ صرف سندھ کے افسران کو نشانہ بنایا جارہا ہے امتیاز شیخ جن افسران کو تبدیل کیا گیا ہے یہ وفاق کے نہیں فیڈریشن کے ملازم ہیں امتیاز شیخ 1954 کے قانون اور معاہدہ کے تحت صوبوں اور مرکز کی باھمی مشاورت اور رضامندی کے بعد تبادلے ممکن ہیں امتیاز شیخ صوبوں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ ان افسران کو قبول کرے یا نہیں امتیاز شیخ روٹیشن پالیسی کے تحت پسند نا پسند کی بنیاد پر افسران کو نکالا جارہا ہے امتیاز شیخ موجودہ حکومت افسران کو بلیک میل کررہی ہے امتیاز شیخ سندھ میں وفاق کے رویے کی وجہ سے افسران عدم تحفظ کا شکار ہیں امتیاز شیخ سندھ کے سیاسی یتیم سول بیورو کریسی کو دھمکیاں دے رہے ہیں امتیاز شیخ وفاقی حکومت سندھ کے خلاف تمام حربے استعمال کرنے کے بعد اب سندھ میں متعین سول بیوروکریسی کو نشانہ بنارہی ہے تاکہ سندھ حکومت کی کارگردگی کو متاثر کیا جاسکے امتیاز شیخ

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا گیس کی بندش اور لو پریشر پر تشویش کا اظہار سندھ حکومت موسم سرما کے لئے گیس کی قلت پر وفاق کو متعدد بار خبردار کر چکی ہے امتیاز شیخ وفاقی حکومت نے نہ تو ایل این جی کا بندوبست کیا اور نہ ہی ہماری کسی بات کو سنجیدگی سے لیا گیا امتیاز شیخ سندھ کے شہری علاقوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے وزیر توانائی سندھ صنعتیں اور سی این جی اسٹیشنز میں گیس کی بندش کی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں امتیاز شیخ جن علاقوں میں گیس آرہی ہے وہاں شدید لو پریشر کی شکایات ہیں امتیاز شیخ ڈیفنس اور کلفٹن جیسے پوش علاقوں میں چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں وزیر توانائی سندھ صبح سویرے اسکول جانے والے بچے اور ان کے اہلخانہ سخت عزیت کا شکار ہیں امتیاز شیخ سندھ میں ابھی تک صحیح معنوں میں سردی شروع بھی نہیں ہوئی امتیاز شیخ گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے وزیر توانائی سندھ وفاقی وزارت توانائی کی نااہلی ناکامی اور بدعنوانیوں کی سزا عوام بگت رہی ہے وزیر توانائی سندھ

محکمۂ اطلاعات حکومت سندھ کراچی۔ فون: 99204401 حیسکو اور سیپکو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔ امتیاز احمد شیخ کراچی 16 نومبر 2021 وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن حیسکو اور سکھر الیکٹرک سپلائی کارپوریشن سیپکو کے افسران کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ (حیسکو) اور (سیپکو) عوامی شکایات کا ازالہ کریں اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جانب سے ملنے والی شکایات کا ہر صورت ازالہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے صوبے کے مختلف علاقوں میں بجلی کے ٹرانسفارمر جلنے اور ان کی بروقت مرمت یا تبدیلی نہ کئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جلے ہوئے ٹرانسفارمرز فوری تبدیل کئے جائیں۔ وزیر توانائی سندھ نے ہدایات کیں کہ ولیج الیکٹریفیکیشن کے منصوبوں کو بھی بروقت مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون۔ 99204401 کراچی 12نومبر 2021 وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت سورج کی روشنی اور ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبوں کو خصوصی ترجیح دے رہی ہے تاکہ آلودگی سے پاک توانائی کے حصول سے دنیا کی ماحولیات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر سندھ سیکریٹریٹ میں ہوا سے بجلی بنانے والی کمپنی یونائٹیڈ انرجی آف پاکستان اور ٹھٹھہ اور جامشورو کے علاقے میں ہوا سے بجلی بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم، ونڈ انرجی ایسوسی ایشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں خرم شہزاد ، تنویر عباس مرزا اور دیگر موجود تھے۔ اس موقع پر وزیرِ توانائی سندھ نے وفد سے کارپوریٹ سوشل رسپانسیبیلیٹی CSR کے اصولوں کے تحت پراجیکٹ ایریا کے مقامی رہنے والوں کے لئے بہبود کی سرگرمیوں روزگار کی فراہمی، پانی، سیوریج ، اسپتال، اسکول، کھیل کے میدان اور پارک وغیرہ کی فراہمی کے لئے زمہ داریاں پوری کرنے پر زور دیا اور کہا کہ کمپنیاں سی ایس آر کے تحت کئے گئے کاموں کی تفصیلات سے تحریری طور پر سندھ حکومت کو آگاہ کرے اور روزگار کی فراہمی کے لئے مقامی افراد جنہیں روزگار دی گئی ہے کی فہرست بھی مہیا کریں۔ وزیر توانائی سندھ نے اس ضمن میں آئندہ ہفتے ٹھٹھہ اور جھمپیر کے علاقوں میں بجلی بنانے والی کمپنیوں کا اجلاس بلانے کی بھی ہدایات دیں تاکہ متعلقہ تمام کمپنیوں کے سی ایس آر کے حوالے سے کئے گئے کام کی بابت آگاہی لی جاسکے اور کمپنیوں کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لئے بھی متفقہ اقدامات کئے جاسکیں۔

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 سندھ حکومت کان کنوں کو صحت کے بیمہ سہولیات کی فراہمی کے لئے پرعزم ہے۔ امتیاز احمد شیخ کراچی 10 نومبر 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں آج ایک اہم اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں لاکھڑا کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے کان کنوں کی صحت کے بیمہ کے لئے تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس میں جوبلی انشورنس کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ جبکہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور ایڈیشنل سیکریٹری کول مائنز سندھ خادم حسین چنہ بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور میں محنت کشوں کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ محنت کشوں اور کان کنوں کی صحت وسلامتی کے لئے اقدامات پر گہری نظر رکھتے ہیں اسی وژن کے پیش نظر سندھ حکومت صوبے میں موجود کوئلے کی کانوں پر کام کرنے والے کان کنوں کو کام کے دوران کسی بھی حادثہ پیش آجانے کی صورت میں ہسپتال میں علاج کی مکمل سہولیات اور ضروری مالی اعانت کی فراہمی کے لئے انشورنس کمپنی کی خدمات حاصل کرنا چاہتی ہے تاکہ وقت ضرورت کان کنوں کو صحت کے بیمہ کی سہولت دی جاسکے اور مشکل وقت میں کان کن کو معقول علاج معالجہ اور مالی امداد فراہم کی جاسکے۔ انشورنس کمپنی کے نمائندوں نے کان کنوں کو بیمہ سہولیات کی فراہمی کے لئے مختلف تجاویز پیش کیں جس پر وزیر توانائی سندھ نے ہدایات دیں کہ انشورنس کمپنی جلد اس بارے میں ایک معقول پروگرام پیش کرے جس پر جلد از جلد عمل درآمد شروع کیا جاسکے۔

درخواست براۓ نشر ٹکرز وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا مہنگی آرایل این جی خریدنے پر ردعمل قبل از وقت ٹینڈر کردیے جاتے تو ایل این جی کا سودا مناسب قیمت میں ممکن تھا امتیاز شیخ وفاقی وزراء کی نااہلی اور ناکامی کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑے گا امتیاز شیخ نومبر کے لیے ایک کارگو 30.65 ڈالر (ایم ایم بی ٹی یو) میں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وزیر توانائی سندھ صرف ایک کارگو میں ملک و قوم کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا امتیاز شیخ سستی ایل این جی دستیاب ہونے کے باوجود اس وقت ٹینڈر نہیں کیے گے امتیاز شیخ پی ٹی آی حکومت کے چوتھے سال بھی قوم کو گیس بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے امتیاز شیخ دو ایل این جی کارگوز کی منسوخی کی تحقیقات ہونی چاہیئے امتیاز شیخ ٹینڈر ہونے کے باوجود دو کمپنیوں نے اچانک ایل این جی کی سپلاٸی کیوں منسوخ کی ؟ امتیاز شیخ

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کا سول اسپتال کراچی کی سولرائزیشن کا افتتاح۔ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے سول ہسپتال کی سولرائزیشن کا منصوبہ ہسپتال ایک تہائی بجلی ضروریات پورا کرسکے گا۔ عالمی بنک کے تعاون سے منصوبے پر 900,000 امریکی ڈالر کے اخراجات۔ سول ہسپتال کی سولرائزیشن سے سالانہ 1851 ٹن سالانہ کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا ہونے سے روکی جاسکے گی۔ ورلڈ بنک کے ڈائریکٹر انفرا اسٹرکچر اور دیگر افسران بھی وزیر توانائی کے ہمراہ تھے۔ کراچی 04 نومبر 2021ء وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج سول ہسپتال کراچی میں سولرائزیشن پراجیکٹ کا افتتاح کیا ۔اس موقع پر عالمی بنک کے ڈائریکٹر انفرااسٹرکچر گوانگژی شن ( Guangzhe Chen), کے علاوہ اولیور نائٹ ( Oliver Knight)، سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، سول ہسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نور محمد سومرو اور دیگر افسران موجود تھے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لئے عالمی معاہدوں کی پابند ہے اور سندھ حکومت توانائی کے متبادل، شفاف اور قابلِ تجدید منصوبوں میں انتہائی تیزی سے پیش رفت کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت سندھ کے 37 ہسپتالوں کو تیزی سے سولرائز کیا جارہا ہے جن میں سول ہسپتال کراچی سمیت کراچی کے دیگر 7 سرکاری ہسپتال بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت عالمی بنک کے تعاون سے صوبے کے دوردراز علاقوں میں گھروں کو شمسی بجلی پر لانے کے منصوبے پر بھی کام ہو رہا ہے جس سے دیہاتوں میں رہنے والے غریب لوگوں تک شفاف بجلی پہنچائی جاسکے گی جس سے لوگوں کو ریلیف ملے گا۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے سول ہسپتال کی سولرائزیشن کے منصوبے کو مکمل کرنے پر عالمی بنک کے افسران کے تعاون اور محکمہ توانائی سندھ کے سولر انرجی پراجیکٹ کے افسران اور اسٹاف کی کارکردگی کی تعریف کی۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ سول ہسپتال کی سولرائزیشن پراجیکٹ پر عالمی بنک کے تعاون سے 900000 امریکی ڈالر کی لاگت سے سالانہ 23 لاکھ 71 ہزار کلو واٹ فی گھنٹہ شمسی بجلی پیدا ہوسکے گی۔ یہ بجلی سول ہسپتال کراچی کی بجلی ضروریات کی ایک تہائی ضروریات پورا کرسکے گی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سول ہسپتال کراچی کی سولرائزیش کے پراجیکٹ سے 1851 ٹن سالانہ کاربن ڈائی آکسائڈ گیس کی پیدائش سے بچا جاسکے گا۔

وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی پریس کانفرنس۔ پاکستان میں اس وقت گیس کا شدید بحران ہے۔ سندھ میں گیس قلت کے باعث سی این جی اسٹیشنز بند ہوگئے ہیں۔ ایکسپورٹ انڈسٹری کے آرڈرز وقت پر مکمل نہیں ہوپارہے۔ صنعتیں شدید مسائل سے دوچار ہیں۔ ایل این جی بھی دستیاب نہیں ہو پا رہی۔ وفاقی حکومت کے ادارے گرمیوں میں توانائی ضروریات پوری نہیں کرسکے تو سردیوں میں کیا کرسکیں گے۔ وفاقی حکومت نااہلی کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔ سندھ کے ساتھ خصوصی نا انصافی ہورہی ہے۔ وفاقی حکومت کی گورننس صفر ہے۔ پاکستان شدید گیس بحران کا شکار ہونے والا ہے۔ وفاقی حکومت اس بحران کو نہیں سنبھال سکے گی۔ اپنے تین برسوں میں وفاقی حکومت ایک بھی ایل این جی ٹرمینل نہیں بنا سکی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کے سستے ترین توانائی کے منصوبوں کو منظور کرانے کی بہت کوشش کی ہے لیکن ہمارا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا۔ وزیرِ اعظم پاکستان بات چیت کرنے کے قائل نہیں۔ وزیر اعظم کی ٹیم نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ اب ان کی ٹیم کومستعفی ہونا چاہئے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کو سندھ کے حوالے کریں تاکہ سندھ حکومت لوگوں کو ریلیف دے سکے۔ لگتا ہے وفاقی حکومت گیس کے بجائے اب لکڑیوں کو ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کا مشورہ دے گی۔ بجلی کی قوت خرید لوگوں کی برداشت سے باہر ہے۔ فوری طور پر بجلی کی قیمتوں کو بڑھانے کا عمل منجمد کیا جائے۔ سندھ حکومت، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی طرز پر اداروں کو چلانے کا بہترین تجربہ رکھتی ہے۔ سندھ کی گیس سندھ کو نہیں دی جارہی۔ سندھ کے عوام کو تنگ کیا جارہا ہے۔ بے روزگاری، مہنگائی اور عوام کی پریشانیاں بڑھ رہی ہیں ۔ پاکستان جو کہ زرعئی ملک ہے یہاں اجناس انتہائی مہنگائی ہے۔ وفاقی حکومت آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن قبول کررہی ہے۔ سندھ سستی ترین بجلی کے منصوبوں کا حل پیش کرسکتا ہے۔

محکمۂ اطلاعات حکومت سندھ کراچی۔ فون: 99204401 400 میگا واٹ ہائبرڈ انرجی کا منصوبہ، قابلِ تجدید توانائی کے شعبے میں سندھ حکومت کی تاریخی پیش رفت ہے ۔ امتیاز احمد شیخ۔ یہ پاکستان کا پہلا بزنس ٹو بزنس 400 میگا واٹ ہائبرڈ پاور پراجیکٹ ہے۔ امتیاز احمد شیخ اینگرو انرجی، محکمۂ توانائی سندھ کے ڈائریکٹوریٹ آف الٹرنیٹ انرجی اور سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مابین 400 میگاواٹ ہائبرڈ انرجی پراجیکٹ کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط۔ کراچی 27 اکتوبر 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کی ہر کوشش کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں تاکہ ملک میں توانائی کا مسئلہ حل ہو اور پاکستان بھی گرین انرجی کے حوالے سے اقوام عالم میں نمایاں کارکردگی کا ملک قرار پائے۔ انہوں نے کہا کہ اینگرو انرجی کے ساتھ 400 میگا واٹ ہائبرڈ انرجی کے منصوبے پر معاہدہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ حکومت توانائی کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ اقدامات عمل میں لارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں اینگرو انرجی، سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی اور محکمۂ توانائی کے آلٹرنیٹ انرجی کے شعبے کے مابین 400 میگاواٹ ہائبرڈ انرجی پراجیکٹ کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ معاہدے کے تحت اینگرو انرجی لمیٹڈ، جھمپیر میں 400 میگا واٹ کا ہائبرڈ انرجی کا پراجیکٹ لگائے گی۔ اس منصوبے میں ہوا اور سورج کی توانائی سے بجلی بنائی جائے گی اور یہ بجلی مقامی صنعتوں کو فراہم کی جائے گی۔ معاہدے کے تحت محکمۂ توانائی سندھ کی گرڈ کمپنی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی 400 میگا واٹ بجلی کو مقامی صنعتوں تک پہچانے کے لئے ٹرانسمیشن لائن بچھائے گی۔ سہ فریقی (Tripartite) مفاہمت کی یادداشت پر اینگرو انرجی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شہاب قادر، محکمۂ توانائی سندھ کے ڈائریکٹر آلٹرنیٹ انرجی امتیاز شاہ اور سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سلیم شیخ نے دستخط کئے اس موقع پر سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر احمد ، اینگرو کے سربراہ احسن ظفر سید اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ اس منصوبے سے بننے والی 400 میگاواٹ بجلی سستی ترین بجلی ہوگی اور اس کی فی یونٹ قیمت 8 روپے تک ہوسکتی ہے ۔ بتایا گیا کہ ہائبرڈ انرجی کا یہ منصوبہ نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کا اپنی نوعیت کا پہلا تاریخی منصوبہ ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ نجی شعبے کے تحت چلنے والا 400 میگا واٹ ہائبرڈ انرجی کا یہ منصوبہ مقامی صنعتوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکے گا کیونکہ اس سے ملنے والی سستی ترین بجلی کے استعمال سے مقامی صنعتیں فروغ پائی گی اور اپنی مصنوعات کو عالمی مسابقتی مارکیٹ میں باآسانی فروخت کرسکیں گی۔

ظہار تشکر وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی جانب سے سینئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی سید خورشید شاہ کی ضمانت منظور ہونے پر مبارکباد سپریم کورٹ کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے وزیر توانائی سندھ خورشید شاہ کو بنا کسی جرم کے 2019 سے پابند سلاسل کیا ہوا تھا امتیاز شیخ نیب خورشید شاہ کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں کر سکا امتیاز شیخ خورشید شاہ کی ضمانت سے پیپلزپارٹی کے خدشات درست ثابت ہوئے ہیں وزیر توانائی سندھ حکومت اداروں کو اپوزیشن کے خلاف غیر قانونی طور پر استعمال کر رہی ہے امتیاز شیخ

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 سندھ میں پاکستان کے پہلے گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط۔ برطانیہ میں لسٹڈ کمپنی، اوریکل پاور اور پاور چائنا انٹر نیشنل کے مابین 400 میگا واٹ گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے لئے معاہدہ۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ اور چین کے کراچی میں قونصل جنرل لی بائیجیان کی موجودگی میں اوریکل پاور کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ناھید میمن اور پاور چائنا انٹر نیشنل کے پاکستان میں سربراہ یانگ جیان ڈو نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ کراچی۔23 اکتوبر 2021ء سندھ میں پاکستان کی تاریخ کے پہلے 400 میگاواٹ گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے لئے آج برطانیہ میں لسٹڈ کمپنی اوریکل پاور اور پاور چائنا انٹرنیشنل کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ہیں۔ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی یہ تقریب محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ ، چین کے کراچی میں قونصل جنرل مسٹر لی بائیجیان ، سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر احمد ،پاور چائنا انٹرنیشنل اور اوریکل پاور کے افسران بھی موجود تھے۔ مفاہمت کی یادداشت پر اوریکل پاور کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ناھید میمن اور پاور چائنا انٹر نیشنل کے پاکستان میں سربراہ یانگ جیان ڈو نے دستخط کئے۔ اس موقع پر کراچی میں چین کے نائب قونصل ڈینگ ھژ اؤ (Mr.Deng Haixiao), پاور چائنا انٹر نیشنل گروپ لمیٹڈ کے ایگزیکٹیو وائس پریزیڈنٹ مسٹر لو شاؤ قان (Mr.Liu Shaoquan)، پاکستان میں پاور چائنا کے چیف ریپریزینٹیٹو یانگ جیان ڈو (Mr Yang Jianduo) اور اوریکل پاور اور پاور چائنا انٹرنیشنل کے نمائندوں کے ساتھ محکمۂ توانائی سندھ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ معاہدے کے مطابق ہوا اور سورج کی روشنی سے چلنے والے 400 میگاواٹ گنجائش کے پاور پلانٹ سے ایک لاکھ پچاس ہزار (150٫000) کلو گرام گرین ہائیڈروجن روزانہ پیدا ہوسکے گی۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہمیشہ جدید سائنسی اور ترقی پسندانہ منصوبوں میں پہل کرنے کے ریکارڈ کا حامل صوبہ ہے اور گرین ہائیڈروجن کا یہ منصوبہ، اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس میں ہائیڈروجن معیشت (Hydrogen Economies )کے فروغ کے لئے کئے گئے عزم کی روشنی میں سندھ میں گرین ہائیڈروجن کا یہ اولین منصوبہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے گرین پراجیکٹس کے لئے سرمایہ کاری میں تعاون کے لئے جس معاہدے پر دستخط کا اعلان کیا ہے اس کی روشنی میں اس معاہدے کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اپنے متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے وسائل کو کام میں لانے کے لئے یکسوئی سے کام کررہا ہے اور یقین ہے کہ بہت جلد گرین ہائیڈروجن کا یہ منصوبہ فعال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ایسے منصوبوں کی ہرممکن معاونت کرے گی۔ اس موقع پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت دنیا بھر میں گرین ہائیڈروجن کے 350 سے زائد منصوبے ترقی کے مراحل میں ہیں جن کا مقصد ٹرانسپورٹ، صنعتوں اور ہوا بازی (aviation) کے شعبوں کو ڈی کاربو نائز کرنا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس پالیسی پر سرمایہ کاری اور عملدرآمد جاری رہا تو 2050 تک ہائیڈروجن دنیا کی 24 فیصد سے زائد طلب کو پورا کرسکے گی۔ اس وقت صرف 4 فیصد ہائیڈروجن، گرین زرائع سے حاصل کی جاتی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں لگائے جانے والے گرین ہائیڈروجن کے اس پلانٹ سے حاصل شدہ گرین ہائیڈروجن ابتدا میں چین اور خطے کے ممالک میں بھی برآمد کی جاسکے گی۔ اس سے قبل اوریکل پاور کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ناھید میمن نے گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ پاور چائنا انٹر نیشنل گروپ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو وائس پریزیڈنٹ مسٹر لو شاؤ قان نے ویڈیو لنک پر ترکی سے خطاب کرتے ہوئے پراجیکٹ کا اسکوپ اور اہمیت بیان کی۔ تقریب سے پاور چائنا ہواڈونگ (Huadong) انجینئرنگ کوآپریشن لمیٹڈ کے وائس پریزیڈنٹ مسٹر ین شی جی (Mr.yin Shiji) نے چین کے شہر ہینگ ژو (Hangzhou) سے بذریعہ وڈیو لنک اور سائنو ہائیڈرو کاربن لمیٹڈ (Sino Hydro Corporation ) کے نمائندہ افسران بھی موجود تھے

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 بدھ-13-اکتوبر 2021ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کی سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس۔ کراچی 13 اکتوبر 2021ء صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی توانائی، معاشی اور انتظامی پالیسیوں پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وفاقی حکومت کی بد انتظامی کی وجہ سے آنے والی سردیوں میں گیس کا شدید بحران ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گیس کا متوقع شدید بحران، وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے سبب ہوگا۔ وفاقی حکومت کی ڈیلنگ کی وجہ سے کسی بھی بین الاقوامی کمپنی نے ٹینڈر نہیں بھرا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت آئے دن عوام پر پریشانیوں کا بم گراتی ہے۔ بجلی ہے نہیں اور کہتے ہیں گیس کے بجائے بجلی استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے وفاقی فیصلہ ساز اداروں نیپرا، اوگرا اور دیگر میں سندھ کی نمائندگی نہیں ہے۔ پچھلے تین برسوں میں گیس کی قیمتوں میں ساڑھے تین سو فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسا زرعئی ملک خوراک کی قلت کا شکار ہے۔ معاشی، انتظامی اور نظم و نسق کا بحران ہے جس کی زمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ امتیاز شیخ۔ انہوں نے تبادلے اور تقرری کے ضمن میں بھی نااہل وفاقی حکومت نے حماقت دکھائی ہے۔ ملک شدید بحران کا شکار ہے جس کا خود ان کے وزراء اقرار کررہے ہیں۔ خان صاحب کی پالیسیوں نے ملک کو نئی الجھنوں میں پھنسا دیا ہے۔ توانائی کا آنے والا بحران وفاقی حکومت سنبھال نہیں سکے گی۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی گیس سندھ کو نہیں دی جارہی۔ نااہلی کی حد یہ کہ ڈاکٹر قدیر کی نماز جنازہ تک میں شریک نہیں ہوئے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ حکومت نے ڈاکٹر قدیر اور عمر شریف جیسے لیجنڈز کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ سندھ حکومت، پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کی پالیسیوں کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس ہے اور ہم اتفاق رائے سے مسئلے حل کرسکتے ہیں۔ وفاقی حکومت بحرانی حالات میں بھی اپوزیشن کی دشمنی سے باز نہیں آرہی۔ اپوزیشن سے بات چیت نہ کرنی پڑجائے اس ڈر سے قانون بدل دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب حکومت چھوڑیں اور قومی حکومت نئے انتخابات کرائے۔ وفاقی حکومت جس طرح کے فیصلے کررہی ہے اس پر سندھ حکومت عدالتی آپشن پر بھی غور کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ وفاقی وزیر سردیوں میں گیس کے بحران کا انتباہ کر کے اپنی نالائقی پر مہر لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت، سرکلر ڈیٹ اور مہنگائی میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ حکومت، جمہوری اصولوں اور جمہوری تقاضوں کے مطابق فیصلے کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کو فعال کرنے کے لئے سندھ حکومت درخواستیں کررہی ہے لیکن ہماری درخواست پر توجہ نہیں دی جارہی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی لوگوں کو بیروز گار کرنے کے خلاف ہے اور ہم اپنے عوام کو روزگار دیں گے۔ شہید محترمہ نے ببانگِ دہل کہا تھا کہ پیپلز پارٹی لوگوں کو میرٹ پر روزگار دیتی رہے گی۔ لہذا ہم اپنی شہید قائد کے قول کی پاسداری کریں گے اور لوگوں کو میرٹ پر روزگار دیتے رہیں گے۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کی ہدایات پر پیپلز پارٹی مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بحران کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے کہا کہ حیسکو ، سیپکو اور سوئی سدرن گیس کمپنی آپ سے نہیں چلتی تو سندھ حکومت کو دے دیں۔

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 بدھ-13-اکتوبر 2021ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کی سندھ اسمبلی میں پریس ے والی سردیوں میں گیس کا شدید بحران ہوگا۔ امتیاز شیخ گیس کا متوقع شدید بحران، وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے سبب ہوگا۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کی ڈیلنگ کی وجہ سے کسی بھی بین الاقوامی کمپنی نے ٹینڈر نہیں بھرا۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت آئے دن عوام پر پریشانیوں کا بم گراتی ہے۔ امتیاز شیخ۔ بجلی ہے نہیں اور کہتے ہیں گیس کے بجائے بجلی استعمال کریں۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی فیصلہ ساز اداروں میں سندھ کی نمائندگی نہیں ہے۔ امتیاز شیخ۔ پچھلے تین برسوں میں گیس کی قیمتوں میں ساڑھے تین سو فیصد اضافہ ہوا۔ امتیاز شیخ۔ پاکستان جیسا زرعئی ملک خوراک کی قلت کا شکار ہے۔ امتیاز شیخ۔ معاشی، انتظامی اور نظم و نسق کا بحران ہے۔ زمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ امتیاز شیخ۔ تبادلے اور تقرری کے ضمن میں بھی نااہل وفاقی حکومت نے حماقت دکھائی ہے۔ امتیاز شیخ۔ ملک شدید بحران کا شکار ہے۔ خود ان کے وزراء اقرار کررہے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ خان صاحب کی پالیسیوں نے ملک کو نئی الجھنوں میں پھنسا دیا ہے۔ امتیاز شیخ۔ توانائی کا آنے والا بحران وفاقی حکومت سنبھال نہیں سکے گی۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کی گیس سندھ کو نہیں دی جارہی۔ امتیاز شیخ۔ نااہلی کی حد یہ کہ ڈاکٹر قدیر کی نماز جنازہ تک میں شریک نہیں ہوئے۔ امتیاز شیخ۔ وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ حکومت نے ڈاکٹر قدیر اور عمر شریف جیسے لیجنڈز کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ امتیاز شیخ۔ سندھ حکومت، پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کی پالیسیوں کو مسترد کرتی ہے۔ امتیاز شیخ۔ تمام مسائل کا حل پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس ہے۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت بحرانی حالات میں بھی اپوزیشن کی دشمنی سے باز نہیں آرہی۔ امتیاز شیخ۔ اپوزیشن سے بات چیت نہ کرنی پڑجائے اس ڈر سے قانون بدل دیتے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ خان صاحب حکومت چھوڑیں اور قومی حکومت نئے انتخابات کرائے۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت جس طرح کے فیصلے کررہی ہے اس پر سندھ حکومت عدالتی آپشن پر بھی غور کررہی ہے۔ امتیاز شیخ۔ شرم کی بات ہے کہ وفاقی وزیر سردیوں کے بحران کا انتباہ کررہے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ ڈالر کی قیمت، سرکلر ڈیٹ اور مہنگائی میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ حکومت، جمہوری اصولوں اور جمہوری تقاضوں کے مطابق فیصلے کرتی رہے گی۔ امتیاز شیخ۔ سندھ پبلک سروس کمیشن کو فعال کرنے کے لئے سندھ حکومت درخواستیں کررہی ہے۔ امتیاز شیخ۔ پیپلز پارٹی لوگوں کو بیروز گار کرنے کے خلاف ہے اور ہم اپنے عوام کو روزگار دیں گے۔ امتیاز شیخ۔ شہید محترمہ نے ببانگِ دہل کہا تھا کہ پیپلز پارٹی لوگوں کو میرٹ پر روزگار دیتی رہے گی۔ امتیاز شیخ۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کی ہدایات پر پیپلز پارٹی مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بحران کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی۔ امتیاز شیخ۔ حیسکو ، سیپکو اور سوئی سدرن گیس کمپنی آپ سے نہیں چلتی تو سندھ حکومت کو دے دیں۔ امتیاز شیخ۔کانفرنس۔

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ مورخہ: 10-اکتوبر 2021ء اظہار تعزیت وزیر توانائی سندھ کی ڈاکٹر عبد القدیر خان کے انتقال پر تعزیت۔ ڈاکٹر قدیر کے انتقال سے پاکستان ایک عظیم سپوت سے محروم ہوگیا۔ امتیاز شیخ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر ،فخرِ پاکستان تھے ۔ امتیاز شیخ ڈاکٹر صاحب نے جوہری سائنس کے شعبے میں پاکستان کی صلاحیت کا لوہا منوایا۔ امتیاز شیخ وطن عزیز کے لئے ڈاکٹر قدیر کی خدمات کی پوری قوم معترف ہے امتیاز شیخ ڈاکٹر عبد القدیر خان پاکستان کا سرمایہ تھے۔ امتیاز شیخ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔ امتیاز شیخ رب العزت، محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اپنے جوار رحمت میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ امتیاز شیخ اللہ تعالٰی مرحوم کے لواحقین اور پوری پاکستانی قوم کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ (آمین)

ڈویژنل ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن شہید بینظیرآباد یکم اکتوبر 2021ء نواب شاہ (ہ۔آ)صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج پیپلز میڈیکل اسپتال نواب شاہ کا دورہ کرکے اسپتال کو سولر پاور سسٹم پر منتقلی کے کام کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے عالمی بینک کے تعاون سے سندھ سولر پراجیکٹ کے تحت پیپلز میڈیکل اسپتال نواب شاہ سمیت صوبے کے 35 بڑے اسپتالوں کو سولر پاور سسٹم پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ صوبے کے 230 بنیادی صحت کے مراکز کو بھی سولر پاور سسٹم پر منتقل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ناکام توانائی پالیسیوں کی وجہ سے مختلف علاقوں میں 18، 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ کے باعث عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں مشکلات کے ساتھ ساتھ اسپتال کے عملے اور مریضوں کو بھی پریشانی سے بچانا ہے۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے میں بہت کام کیا گیا ہے جگر کی پیوندکاری سمیت مفت علاج کی سہولیات عوام کو مل رہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کو سیپکو اور حیسکو سندھ حکومت کے حوالے کرنے کے لئے مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر سندھ کے اداروں کو نہیں چلایا جاسکتا انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی معاشی پالیسیاں ناکام ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے ملک میں مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے ۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر شہید بینظیرآباد عامر حسین پنہور، ڈاکٹر یار علی جمالی، انفارمیشن آفیسر شیر محمد جمالی، ضلع صدر پ پ پ علی اکبر جمالی اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔ اس سے قبل صوبائی وزیر امتیاز احمد شیخ نے کمشنر شہید بینظیرآباد ڈویژن سید محسن علی شاہ سے انکے دفتر میں ملاقات کرکے ڈویژن بالخصوص شہید بینظیرآباد میں رین ایمرجنسی کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کے متعلق معلومات حاصل کیں۔ اس موقع پر کمشنر سید محسن علی شاہ نے صوبائی وزیر کو آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ بارشوں کی پیشنگوئی کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے دی گئی ہدایات کے تحت تمام متعلقہ محکموں کو الرٹ جاری کرکے کمشنر آفس اور تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنر آفیسز میں کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں جبکہ رین ایمرجنسی کانٹجنسی پلان پر عملدرآمد کے لئے متعلقہ محکموں کو ہدایات دی گئی ہیں۔

ڊويزنل ڊائريڪٽوريٽ آف انفارميشن شهيد بينظيرآباد 01 آڪٽوبر 2021 نواب شاھه (ھه آ)صوبائي وزير توانائي امتياز احمد شيخ پيپلز ميڊيڪل اسپتال نواب شاھه جو دورو ڪري اسپتال کي سولر سسٽم تي منتقلي واري ڪم جو جائزو ورتو انهي موقعي تي ميڊيا جي نمائندن سان ڳالهائيندي صوبائي وزير چيو ته سنڌ حڪومت پاران ورلڊ بينڪ جي تعاون سان سنڌ سولر پراجيڪٽ تحت پيپلز ميڊيڪل اسپتال نواب شاھه سميت صوبي جي 35 وڏين اسپتالن کي سولر سسٽم تي منتقل ڪيو ويو آهي جڏهن ته 230 بنيادي صحت مرڪزن کي پڻ سولر سسٽم تي منتقل ڪيو ويو آهي ڇاڪاڻ ته وفاق جي ناڪام توانائي پاليسين جي ڪري مختلف علائقن ۾ 18 18 ڪلاڪ لوڊشيڊنگ هجڻ ڪري صحت جون سهولتون فراهم ڪرڻ ۾ تمام گهڻي ڏکيائين سان گڏ اسپتال جي عملي ، مريضن کي پڻ پريشاني کان بچائڻ هو صوبائي وزير وڌيڪ چيو ته سنڌ حڪومت پاران صحت جي شعبي ۾ تمام گهڻو ڪم ڪيو ويوآهي جگر جي پيوندڪاري سميت مفت علاج جون سهولتون عوام کي ملي رهيون آهن هڪ سوال جي جواب ۾ صوبائي وزير امتياز احمد شيخ چيو ته سنڌ حڪومت پاران وفاق کان حيسڪو ۽ سيپڪو سنڌ حڪومت حوالي ڪرڻ جو مطالبو ڪيو آهي اسلام آباد ۾ ويهي ادارن کي نٿو هلائي سگهجي هن وڌيڪ چيو ته وفاق جون معاشي پاليسيون ناڪام ٿي ويون آهن جنهن جي ڪري ملڪ ۾ مهانگائي عوام جو جئيڻ جنجال ڪري ڇڏيو آهي ان موقعي تي ڊپٽي ڪمشنر عامر حسين پنهور، ڊاڪٽر يارعلي جمالي، انفارميشن آفيسر شيرمحمد جمالي، ضلعي پ پ پ صدر علي اڪبر جمالي ۽ ٻيا عملدار ساڻس گڏ هئا. ان کان اڳ صوبائي وزيرامتياز احمد شيخ ڪمشنر شهيد بينظيراباد ڊويزن سيد محسن علي شاھه سان سندس آفيس ۾ ملاقات ڪري ڊويزن ۽ خاص طور تي شهيد بينظيرآباد ۾ رين ايمرجنسي جي حوالي سان کنيل قدمن بابت معلومات ورتي ان موقعي تي ڪمشنر سيد محسن علي شاھه صوبائي وزير کي آگاهي ڏيندي ٻڌايو ته برساتن جي اڳڪٿي کانپوءِ سنڌ حڪومت پاران ڏنل هدايتن تحت سڀني لاڳاپيل کاتن کي الرٽ جاري ڪري ڪمشنر آفيس ۽ ٽنهي ضلعن جي ڊپٽي ڪمشنر آفيسن ۾ ڪنٽرول روم قائم ڪرڻ سان گڏوگڏ رين ايمرجنسي ڪانٽيجنسي پلان تي عملدرآمد لاءِ لاڳاپيل ادارن کي هدايتون جاري ڪيون ويون آهن.

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون: 99204401 وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی میر شکیل الرحمٰن سے تعزیت ۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن سے ان کی والدہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو اپنے جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرماۓ اور لواحقین کو صبرِ جمیل عنایت کرے۔(آمین) ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ آج 11 بجے دن ملیر میمن گوٹھ میں کھلی کچہری منعقد کریں گے۔ کھلی کچہری محمدی فٹبال گراؤنڈ ملیر میمن گوٹھ میں ہوگی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ارسلان اسلام شیخ بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔ وزیر توانائی سندھ براہ راست عوام کے مسائل سنیں اور موقعہ پر احکامات دیں گے۔ ملیر ضلع کے تمام متعلقہ محکموں کے افسران بھی کھلی کچہری میں موجود ہوں گے۔ وزیر توانائی امتیاز شیخ، موقع پر موجود شہریوں سے شکایت اور تجاویز سنیں گے۔ شکایات کے ازالے اور قابلِ عمل تجاویز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ امتیاز شیخ۔ پیپلز پارٹی عوام کی پارٹی ہے ۔ امتیاز شیخ۔ پاکستان کے عوام اور پیپلز پارٹی کا رشتہ اٹوٹ ہے۔ امتیاز شیخ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت ہمیشہ عوام کے ساتھ اور عوام کے درمیان موجود رہتی ہے۔ امتیاز شیخ۔ پاکستان کے عوام نے پیپلز پارٹی کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا ہے۔ امتیاز شیخ۔ پاکستان کے عوام نے ہمیشہ اپنے ووٹوں سے پیپلز پارٹی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ امتیاز شیخ۔ پارٹی قیادت اور وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر وزراء شہر شہر عوام کے پاس جاکر مسائل سن رہے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ پیپلز پارٹی لوگوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات فراہمی کے لئے کوشاں ہے۔ امتیاز شیخ۔ صحت ،تعلیم ، روزگار اور امن و امان کی بہتری پر سندھ حکومت کی خاص توجہ ہے۔ امتیاز شیخ۔ آج کی کھلی کچہری میں پوری کوشش ہوگی کہ فوری نوعیت کے مسائل موقعہ پر حل کردیئے جائیں۔ امتیاز شیخ۔ عوام کے لئے وزراء کے دفاتر کے دروازے بھی ہر وقت کھلے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ عوامی رابطوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔ امتیاز شیخ

وزیر توانائی سندھ کی زیرصدارت تھر فاٶنڈیشن کا اجلاس اجلاس میں ماہر معاشیات قیصر بنگالی کی شرکت اجلاس میں قیصر بنگالی نے اسلام کوٹ ترقیاتی سروے کے بارے میں تجاویز پیش کی اجلاس میں تھر فاٶنڈیشن قیصر بنگالی کی سربراہی میں بیس لاٸن سروے کے اعدادوشمار کی روشنی جامع ترقیاتی منصوبہ مرتب کرے گی علاقے میں صحت، تعلیم،پینے کے صاف پانی،نکاسی آب،روزگار کی فراھمی اور دیگر ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے تجاویز پیش کرے گی تھر فاٶنڈیشن اگلے دس ہفتوں میں جامع ترقیاتی پلان وزیر توانائی سندھ کو پیش کرے گی اسلام کوٹ کو اقوام متحدہ کے پاٸیدار ترقی کے اہداف کے طور پر ماڈل تعلقہ بنایا جاے گا امتیاز شیخ پیپلز پارٹی کی حکومت تھر کے وساٸل کو سب سے پہلے تھر کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مہیا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے امتیاز شیخ

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیر صدارت، تھر میں کوئلہ ذخائر کے حوالے سے اہم علاقے، اسلام کوٹ، تھر کے لئے، تھر فاؤنڈیشن کی جانب سے معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی کی رہنمائی میں بیس لائن سروے میں اکٹھے کئے گئے اعداد و شمار کی روشنی میں جامع ترقیاتی پلان مرتب کرنے کے لئے ایک اہم زوم اجلاس منعقد ہوا۔ ورچوئل اجلاس میں رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش ملانی، چیئر پرسن منصوبہ بندی و ترقیات سندھ ڈاکٹر شیریں ناریجو، سیکریٹری محکمۂ توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور ملک کے ممتاز ماہرِ معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اسلام کوٹ ترقیاتی سروے کے بارے میں اپنی پریزینٹیشن میں تفصیلی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ تھر فاؤنڈیشن، ڈاکٹر قیصر بنگالی کی سربراہی میں بیس لائن سروے کے اعداد و شمار کی روشنی میں ایک جامع ترقیاتی منصوبہ، مرتب کرے گی اور سروے کی روشنی میں علاقے میں صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی، نکاسئ آب، روزگار کی فراہمی اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کرنے اور ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے تفصیلی تجاویز پیش کی جائیں گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تھر فاؤنڈیشن اس سروے کی بنیاد پر ڈاکٹر قیصر بنگالی کی زیرنگرانی جامعہ ترقیاتی پلان اگلے دس ہفتوں میں وزیر توانائی سندھ و چیئرمین سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) کو پیش کرے گی. اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت کا عزم ہے کہ اسلام کوٹ کو اقوامِ متحدہ کے کے پائیدار ترقی کے اہداف (Sustainable Development Goals ) کے لحاظ سے ماڈل تعلقہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت تھر کے وسائل کو سب سے پہلے تھر کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مہیا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ہماری ہر ممکن کوشش ہے کہ جہاں تھر کے معدنی ذخائر سے پورے ملک میں اجالے ہوں اور روشنی پھیلے وہیں تھر کے عوام بھی ترقی کے اس عمل میں اپنے جائز حق سے محروم نہ رہنے پائیں اور پائیدار استفادہ حاصل کرسکیں

قومی اسمبلی میں صحافیوں کے لیے پریس گیلری پر تالے لگنے کے خلاف سندھ اسمبلی میں صحافیوں کا احتجاج وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ صوبائی وزیر اسماعیل راہو احتجاج میں شریک کالے قانون کے خلاف سندھ اسمبلی میں آواز اٹھانے کا عزم صحافی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ صحافی برادری کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ امتیاز شیخ

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401

سینیٹر کرشنا کماری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی ویر جی کولہی کی وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے ملاقات۔ کراچی 16 ستمبر 2021ء سینیٹر کرشنا کماری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ویر جی کولہی نے آج سندھ کے وزیرِ توانائی امتیاز احمد شیخ سے محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں ملاقات کی اور تھر کول پاور پراجیکٹ کے حوالے سے بات چیت کی ۔اس موقع پر تھر کول پاور پراجیکٹ کے باعث متاثر ہونے والے تھر کے ایک گاؤں باؤ جو تھڑ کے 185 مکینوں کو دوسرے مقام پر منتقل کرنے کے لئے اتفاق کیا گیا کہ سندھ حکومت متاثرہ گاؤں کے تمام 185 گھروں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے لئے زمین مہیا کرے گی اور کول پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والی کمپنی فی گھرانہ 5 لاکھ روپے امدادی رقم ادا کرے گی تاکہ منتقل ہونے والے گاؤں کے تمام گھرانوں کو سہولت مہیا کی جاسکے۔ اس موقع پر سینیٹر کرشنا کماری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ویر جی کولہی نے تھر کول پاور کے مختلف پراجیکٹس پر ہونے والے کام کو سراہا اور کہا کہ تھر کول پاور پراجیکٹ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے خوابوں کی تعبیر اور پاکستان کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کی عملی تصویر ہے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)

کراچی 15 ستمبر 2021 ء

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر اور چیئرمین نیپرا کو خط لکھا ہے اپنے خط میں امتیاز شیخ نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(NTDC) کی جانب سے تیار کئے گئے 2021 سے 2030 تک کے لئے انڈیکیٹو جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان (IGCEP) جس میں مذکورہ 10 برس تک کے لئے توانائی کی ملکی ضروریات کے تخمینے کے ساتھ ساتھ ان ضروریات کے پورا کرنے کے لئے توانائی منصوبوں کو مشترکہ مفادات کی کونسل (CCI) کے گزشتہ اجلاس میں پیش کیا گیا ہے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ امتیاز شیخ نے لکھا ہے کہ آئی جی سی ای پی 2021 تا 2030 میں سستی بجلی کے منصوبوں کے بنیادی اصولوں سے انحراف کیا گیا ہے اور سندھ کی سستی بجلی کے منصوبوں کو اس میں شامل ہی نہیں کیا گیا ہے جس پر 48 ویں سی سی آئی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا ہے۔ وزیر توانائی سندھ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ہمارا ملک توانائی کی غربت میں مبتلا ہے اور بجلی استعمال کے لحاظ سے خطے میں سب سے کم پر کیپٹا بجلی استعمال کی شرح بھی یہیں ہے اور ملک بھر میں 50 سے 60 ملین لوگوں کی بجلی تک رسائی ہی نہیں ہے۔ لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مہنگی بجلی کے منصوبوں کے بجائے سستی بجلی کے محفوظ اور پائیدار منصوبوں کو 2021 تا 2030 کے توانائی منصوبوں میں شامل کیا جائے۔ اپنے خط میں وزیر توانائی سندھ نے یاد دلایا ہے کہ الٹرنیٹ رینئوئبل انرجی پالیسی 2019 کے تحت 30 فیصد حصہ رینئوئبل انرجی کے زرائع سے حاصل کیا جانا تھا لیکن سندھ کا 400 میگاواٹ کا 'سندھ سولر انرجی پراجیکٹ' 2021-2030 منصوبوں میں شامل نہیں حالانکہ اس منصوبے کا پی سی ون ایکنک (ECNEC) سے منظور شدہ ہے اور اس منصوبے میں عالمی بنک کی معاونت حاصل ہے۔ کہا جارہا ہے کہ اس پراجیکٹ میں صرف 50 میگا واٹ منصوبہ زیر غور ہے باقی 350 میگا واٹ کو نظر انداز کردیا گیا ہے جبکہ سندھ حکومت نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو بتا چکی ہے کہ 3.5 سینٹ فی کلو واٹ کا یہ سستی ترین شمسی بجلی کا نہایت مفید منصوبہ ہے۔ دوسری جانب ہائیڈرو پاور کے مہنگے ترین منصوبے شامل کئے جارھے ہیں۔ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ اسی طرح تھر کول بلاک 6 میں اوریکل کمپنی کا 1320 میگا واٹ کا 5.45 سینٹ فی کلوواٹ کا کوئلے سے سستی بجلی بنانے کا منصوبہ بھی پلان میں شامل نہیں کیا گیا ۔ سستی بجلی کے منصوبوں کو 2021 تا 2030 پلان میں شامل نہ کرنے اور مہنگی بجلی کے منصوبوں کو شامل کرنے کے سبب بجلی کی پیداواری لاگت اور بجلی کی قیمت میں لازمی اضافہ ہوگا جس کا بوجھ عام آدمی پر پڑے گا ۔ وزیر توانائی سندھ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ سندھ کہ تحفظات کا ازالہ کیا جائے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس اے این)

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کا وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر اور چیئرمین نیپرا کو خط۔ آئی جی سی ای پی 2021 سے 2030 کے بارے میں تحفظات کا اظہار۔ منصوبے میں سستی بجلی منصوبوں کے اصولوں پر عمل کے بجائے مہنگے منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے۔ امتیاز شیخ۔ ملک توانائی کی غربت کا شکار ہے۔ امتیاز شیخ خطے میں سب سے کم پر کیپٹا بجلی استعمال کی شرح بھی یہیں ہے۔ امتیاز شیخ 50 سے 60 ملین لوگوں تک بجلی پہنچ ہی نہیں پاتی۔ امتیاز شیخ۔ ایسی صورتحال میں سستی بجلی کے منصوبے نظر انداز اور مہنگی بجلی کے منصوبے لانا شدید تحفظات کا باعث ہے۔ امتیاز شیخ۔ 400 میگا واٹ شمشی بجلی کے سستی ترین بجلی منصوبے کو منظور نہ کرنا ناانصافی ہے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کے تحفظات دور کئے جائیں۔ امتیاز شیخ

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون: 99204401

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 6 ستمبر کو اسلام آباد میں ہونے والی سی سی آئی میٹنگ میں انڈیکیٹو جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان (IGCEP) میں سندھ حکومت کے منصوبوں کو رد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے سستی بجلی کے منصوبوں کو رد جبکہ 88 فیصد مہنگی بجلی کے منصوبے شامل کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سی سی آئی میٹنگ میں سندھ کے موقف کو مدلل انداز میں پیش کیا۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ کے منصوبوں کو منظور نہ کئے جانے پر پارلیمان کے مشترکہ اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی سی آئی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنے اختلافی نوٹ میں سندھ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو باور کرایا۔ وزیر توانائی سندھ نے بتایا کہ ہائیڈل بجلی کے منصوبے بھی (ARE) الٹرنیٹ رینئوئبل انرجی پالیسی میں شامل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت دانستہ سندھ حکومت کے منصوبوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ مانجھند کا 400 میگا واٹ کا سستی بجلی کا پاور پراجیکٹ منظور نہیں کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ تھر کول کا اوریکل کمپنی کا سستی بجلی کا منصوبہ بھی منظور نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں زیر بحث لائے بغیر سی سی آئی کے فیصلوں کو منظور نہ کیا جائے۔ سندھ کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اور ہمارے پانی، بجلی، گیس کے منصوبوں کو منظور نہیں کیا جارہا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری بات نہیں سنی جائے گی تو عدالتی آپشن پر بھی غور کریں گے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون: 99204401

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر گفتگو۔ سی سی آئی میٹنگ میں سندھ حکومت کے منصوبوں کو رد کیا گیا۔ امتیاز شیخ سندھ حکومت کے سستی بجلی کے منصوبوں کو رد جبکہ 88 فیصد مہنگی بجلی کے منصوبے منظور کئے جارہے ہیں۔ امتیاز شیخ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سی سی آئی میٹنگ میں سندھ کے موقف کو مدلل انداز میں پیش کیا۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کے منصوبوں کو منظور نہ کئے جانے پر پارلیمان کے مشترکہ اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔ امتیاز شیخ۔ سی سی آئی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سندھ نے اختلافی نوٹ میں سندھ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو باور کرایا۔ امتیاز شیخ۔ ہائیڈل کے منصوبے ARE پالیسی میں شامل کئے گئے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ پی ٹی آئی کی حکومت دانستہ سندھ حکومت کے منصوبوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ امتیاز شیخ۔ مانجھند کا 400 میگا واٹ کا سستی بجلی پاور پراجیکٹ منظور نہیں کیا گیا۔ امتیاز شیخ۔ تھر کول کا اوریکل کمپنی کا سستی بجلی کا منصوبہ بھی منظور نہیں کیا گیا۔ امتیاز شیخ ۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں زیر بحث لائے بغیر سی سی آئی کے فیصلوں کو منظور نہ کیا جائے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کے پانی، بجلی، گیس کے منصوبوں کو منظور نہیں کیا جارہا۔ امتیاز شیخ۔ ہماری بات نہیں سنی جائے گی تو عدالتی آپشن پر بھی غور کریں گے۔ امتیاز شیخ۔

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا سی سی آٸی اجلاس کے فیصلوں پر ردعمل سی سی آٸی اجلاس میں سندھ سمیت دیگر صوبوں کے سستی بجلی بنانے کے منصوبوں کو مسترد کردیا گیا امتیاز شیخ سندھ حکومت نے آی جی سی ای پی کا فارمولہ مسترد کردیا امتیاز شیخ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے سندھ کا بھرپور موقف پیش کیا امتیاز شیخ سستی بجلی بنانے کا واضح موقف پیش کرنے کے باوجود منظور نہیں کیا گیا امتیاز شیخ سندھ آٸین اور قانون کے تحت اپنا کیس پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں لے کر جاے گا امتیاز شیخ سی سی آٸی اجلاس میں نیپرا ایکٹ نیشنل الیکٹرک پالیسی اور اے آر ای پالیسی کی شکوں کے خلاف فیصلے کیے گٸے امتیاز شیخ سندھ حکومت سی سی آٸی کے فیصلوں کی مذمت اور مسترد کرتی ہے وزیر توانائی سندھ پانی سے بجلی بنانے کے منصوبوں کو اے آر ای پالیسی میں شامل کیا گیا ہے امتیاز شیخ جو سراسر پالیسی اور قانون کی خلاف ورزی ہے امتیاز شیخ آج کے اجلاس میں محسوس ہوا کہ کچھ وزراء اور افسران نے وزیر اعظم کو یرغمال بنایا ہوا ہے امتیاز شیخ وزیر اعظم کو غلط بریفنگ دے کر غلط فیصلے کرواۓ جارہے ہیں امتیاز شیخ وزیر اعظم اور پی ٹی آٸی کا بیانیہ کہ پچھلی حکومتوں کے غلط معاہدوں کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوٸی وہ آج غلط ثابت ہوگیا امتیاز شیخ

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا مہنگی آر ایل این جی خریدنے پر ردعمل تین ماہ میں آر ایل این جی کی خریداری میں قومی خزانے کو 83ارب کا خسارہ ناقابل برداشت ہے امتیاز شیخ کون حساب لے گا اور کس سے لیا جاۓ گا ؟ وزیر توانائی سندھ کوٸ ادارہ موجودہ حکمرانوں کا احتساب کرنے کو تیار نہیں امتیاز شیخ پی ٹی آٸ حکومت کے تین برس عوام کے اوپر تین صدیوں کے برابر ثابت ہوۓ امتیاز شیخ آرایل این جی کے سودے دیر سے کرنے کی وجہ سے عوام کو موسم سرما میں گیس کے شدید بحران کا سامنا ہوگا امتیاز شیخ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے سی این جی سیکٹر ختم ہونے کے دھانے پر ہے امتیاز شیخ سی این جی اسٹیشن کی بندش کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوجاینگے امتیاز شیخ اداروں کی خاموشی ملکی معیشت کو کھوکلا کررہی ہے امتیاز شیخ مہنگی آر ایل این جی کی خریداری کی وجہ سے بجلی کی پیداواری قیمت میں بھی تاریخی اضافہ ہوگا امتیاز شیخ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کا خمیازہ عوام کو تاریخی مہنگاٸ کی صورت میں بھگتنا ہوگا امتیاز شیخ

ڪراچي 25 آگسٽ 2021

سنڌ جي توانائي واري وزير امتياز شيخ چيو آهي ته ايم ڪيو ايم ميڊيا مين زنده رهڻ لاءِ اهڙا شوشا ڇڏيندي آهي ايم ڪيو ايم هميشه تعصب کي جنم ڏنوآهي ۽ ان جي تعصب تي ٻڌل سياست کي عوام رد ڪري ،ڏيو آهي ، سنڌ ۾ رهندڙ سڀئي ماڻهو محبت ، امن ۽ ڀائيچاري سان رهن ٿا ، جڏهن به اليڪشن ويجهو ايندي ايم ڪيو ايم صوبي لاءِ روئڻ شروع ڪندي آهي.. اربع ڏينهن سنڌ اسيمبلي بلڊنگ ۾ پريس ڪانفرنس کي خطاب ڪندي امتياز شيخ چيو ته پي ٽي آءِ جي وفاقي حڪومت سنڌ صوبي سان مسلسل زيادتي ڪري رهي آهي ۽ اسان انهن ناانصافين خلاف هر فورم تي آواز بلند ڪندا رهنداسين. امتياز شيخ چيو ته ماڻهن کي سوئي سدرن گئس ڪمپني ۽ ٻين ادارن مان سنڌين کي ڪڍيو پيو وڃي ، جڏهن ته برطرف ڪيل ملازمن جي فرياد به نه پئي ٻڌي وڃي سنڌ حڪومت اهڙين ڪوششن جي مزاحمت ڪندي. امتياز شيخ چيو ته زندگي بچائيندڙ دوائن جي قيمتن ۾ واڌ جي منظوري عوام دشمن پاليسي تي ٻڌل آهي ، دوائن ۽ کاڌي پيتي جي شين جي قيمتن ۾ اضافي ماڻهن کي عذاب ۾ مبتلا ڪري ڇڏيو آهي ۽ وفاقي حڪومت ۽ ان جي اتحادين کي ماڻهن جي حالت جو احساس ناهي. امتياز شيخ چيو ته توانائي جي شعبي ۾ وفاقي حڪومت جي نااهليءَ سبب ، شمسي توانائي ۽ ڪوئلي مان بجلي پيدا ڪرڻ لاءِ سنڌ ۾ ڪيترائي منصوبا وفاقي حڪومت جي نااهليءَ ۽ تعصب سبب رد ڪيا ويا آهن امتياز شيخ چيو ته بجيٽ کانپوءِ پيٽروليم جي قيمتن ۾ ڪيترائي ڀيرا اضافو ڪيو ويو ۽ هاڻي پيٽرول ۽ ڊالر جون قيمتون تاريخ جي بلند ترين سطح تي پهچي ويون آهن. امتياز شيخ چيو ته سنڌ شمسي توانائي ۽ هوا مان بجلي پيدا ڪرڻ لاءِ دستياب نعمتن جي لحاظ کان هڪ اهم صوبو آهي پر پي ٽي آءِ حڪومت ان جي خلاف منصوبه بندي ڪري رهي آهي جنهن سان قومي خزاني کي اربين رپين جو نقصان ٿي رهيو آهي. امتياز شيخ چيو ته وفاقي حڪومت سنڌ دشمن فيصلا ڪرڻ بند ڪري ، سنڌ جا شهر توڙي ڳوٺ جا ماڻهو وفاقي حڪومت جي غلط پاليسين مان تنگ آهن ، سنڌ ۾ روزانو 18 کان 20 ڪلاڪ بجلي جي لوڊشيڊنگ ٿئي ٿي ، سنڌ جا ڪيترائي ڳوٺ هفتن تائين بجلي کان محروم رهن ٿا ، ڪي اليڪٽرڪ ، حيسڪو ، ۽ سيپڪو جي ڪارڪردگي تمام خراب آهي ، وفاق جي ماتحت هلندڙ ڪمپنيون ٽٽل تارن ۽ سڙيل ٽرانسفارمرز جي مرمت به نه ٿا ڪن ، جنهن ڪري ماڻهن جي زندگي عذاب ۾ مبتلا ٿي وئي آهي. هن چيو ته سنڌ جي حوالي سان وزير اعظم جو هڪ به واعدو پورو ناهي ٿيو ويو ۽ سنڌ جو عوام جنهن جا نتيجا ڀوڳي رهيو آهي. امتياز شيخ چيو ته وفاقي حڪومت جي نااهلي ۽ ناڪاميءَ سبب سياري ۾ گئس ۽ بجلي جي تاريخي لوڊشيڊنگ جو خطرو آهي.

وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم تعصب پر مبنی شوشے چھوڑتی رہتی ہے اور ان کی نفرت کی سیاست کوعوام نے مسترد کر دیا ہے سندھ میں رہنے والے تمام لوگ محبت امن اور بھائی چارے سے رہتے ہیں الیکشن نزدیک آتے ہی ایم کیو ایم کو صوبہ یاد آجاتا ہے یہ بات انہوں نے بدھ کے روز سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی امتیاز شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت صوبہ سندھ کے ساتھ مسلسل زیادتیاں کر رہی ہے ہم ان نا انصافیوں کو ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گیں امتیاز شیخ نے کہا کہ سوئی سدرن اور دیگر اداروں سے لوگوں کو نکالا جارہا ہے بے روزگار کیے جانے والے ملازمین کی فریاد بھی نہیں نہیں سنی جا رہی سندھ حکومت لوگوں کو بے روزگار کرنے کی کوششوں کی مزاحمت کرے گی امتیاز شیخ نے کہا کہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری عوام دشمنی پر مبنی ہے دواٶں اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے عوام کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے وفاقی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو عوام کی تکالیف کا کوئی احساس نہیں ہے امتیازشیخ نے کہا کے توانائی کے شعبے میں وفاقی حکومت کی نااہلیوں کے باعث شمسی توانائی اور کوئلے سے بجلی بنانے کے سندھ کے متعدد منصوبے التوا کا شکار ہیں حکومت کی نا اہلی کے باعث ان کو بار بار یو ٹرن لینا پڑتا ہے امتیاز شیخ نے کہا کہ بجٹ کے بعد پیٹرول کی قیمتوں میں متعدد بار اضافہ کیا گیا اس وقت پیٹرول کی اور ڈالر کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ سندھ شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی بنانے کے لیے دستیاب نعمتوں کے لحاظ سے اہم صوبہ ہے لیکن پی ٹی آئی کی حکومت اس کے برخلاف منصوبے بنا رہی ہے جس سے ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ شمنی پر مبنی فیصلے کرنا بند کرے سندھ کے شہری اور دیہاتوں کے عوام وفاقی حکومت کی پالیسیوں سے نالاں ہیں سندھ میں 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے سندھ کے متعدد دہاتوں میں کئی ہفتوں سے بجلی نہیں ہے کے الیکٹرک حیسکو اور سیپکو کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے وفاقی حکومت کے زیر انتظام یہ ادارے ٹوٹی ہوئی تاریں اور ٹرانسفارمر تک کی مرمت نہیں کرتے جس کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کے حوالے سے وزیر اعظم کا ایک بہی وعدہ وفا نہیں ہوا جس کا خمیازہ سندھ کی عوام بھگت رہے ہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے سردیوں میں گیس اور بجلی کی تاریخی لوڈ شیڈنگ ہونے کا خدشہ ہے

کراچی / وزیراعلیٰ ہاؤس / کابینہ کا اجلاس/ 24 اگست2021ء

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس اجلاس میں تمام صوبائی وزرا، مشیر، اسپیشل اسسٹنٹ، چیف سیکریٹری اور متعلقہ سیکریٹریز شریک اجلاس کے شروع میں وزیراعلیٰ سندھ نے وزرا کو کہا کہ اپنے محکموں کے ترقیاتی کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریوائیں * وزیر توانائی امتیاز شیخ نے لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر گفتگو کی * امتیاز شیخ نے کہا کہ بیشتر دیہی علاقوں میں ٹرانسفارمرز جل جاتے ہیں * کئی کئی دن تک وہ ٹرانسفارمرز مرمت نہیں ہوتے ہیں، امتیاز شیخ * اس صورتحال میں لوگ انتہائی تکلیف کی زندگی گزارتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ * وزیراعلیٰ سندھ نے ٹرانسفارمرز کے جلنے کا معاملہ واپڈا اتھارٹیز کے ساتھ بات کرنے کی ہدایت دی * لوڈشیڈنگ کے مسئلے متعلقہ کمپنی کے ساتھ اٹھائے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401

وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرِ صدارت اسلام آباد میں۔منعقدہ کیبنٹ کمیٹی آن انرجی (CCoE) کے زوم اجلاس میں کراچی سے شرکت۔ اجلاس میں توانائی کے منصوبوں پر بات چیت۔ اجلاس میں انڈیکیٹو جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان (IGCEP) پر تفصیلی بات چیت۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے سینئر ترین افسران کی شرکت۔ سندھ کے مطالبات کی بامعنی مشاورت کے زریعے حل کئے جائیں۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کا اجلاس میں مطالبہ۔ سندھ سے بامعنی مشاورت نہیں کی جاتی۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کو سندھ کی مشکلات کا اندازہ نہیں ہے۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کے رویوں سے عدم اعتماد اور بدگمانی پیدا ہورہی ہے۔ امتیاز شیخ۔ پاور ڈویژن کی جانب سے سندھ سے کئے گئے وعدے پورے نہیں ہوتے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کو کسی صوبے کے کسی پراجیکٹ پر کوئی اعتراض نہیں۔ امتیاز شیخ۔ لیکن مشترکہ مفادات کی کونسل میں طے شدہ پالیسیوں پر سی سی آئی کے اجلاس میں ہی تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ امتیاز شیخ۔ سی سی آئی اجلاس کے فیصلوں کو کوئی اور تبدیل نہیں کرسکتا۔ امتیاز شیخ سندھ کے کیٹگری-3 کے ونڈ پاور پلانٹس کو منظور نہیں کیا جارہا۔ امتیاز شیخ۔ تھر میں اوریکل کا سی پیک پاور پراجیکٹ بھی شامل نہیں ہورہا۔ امتیاز شیخ۔ 4 سال ہوگئے سندھ کے سولر پاور پراجیکٹ پر کام نہیں ہو پارہا۔ امتیاز شیخ۔ آئی جی سی ای پی (IGCEP) میں سندھ کے متعدد پراجیکٹ شامل نہیں کئے جارہے۔ امتیاز شیخ۔ متبادل اور قابلِ تجدید توانائی (ARE) پالیسی پر سندھ کی نہیں سنی جارہی۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے جارہے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کے کم ترین کاسٹ کے منصوبوں کو منظور نہیں کیا جا رہا۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کا ایکنک سے منظور شدہ مانجھند کا کم ترین کاسٹ کا پاور پراجیکٹ ابھی تک زیر التوا ہے۔ امتیاز شیخ۔

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401

وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کا وفاقی وزیرِ توانائی حماد اظہر کو مراسلہ۔ کراچی 17-اگست 2021ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے وفاقی وزیر توانائی پاکستان حماد اظہر کو گزشتہ روز لکھے گئے اپنے مراسلے میں واضح کیا ہے کہ سندھ حکومت، ملک میں پیدا ہونے والی قدرتی گیس کی وزن کے اعتبار سے اوسط قیمت ( weighted Average Cost Of Gas - WACOG) میں کوئی بھی ردو بدل قبول نہیں کرے گی اور ایسی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتی ہے ۔ اپنے خط میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ WACOG کی موجودہ قیمتوں میں آر ایل این جی (RLNG) کو شامل کرنے سے قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور اس اضافے کا براہ راست اثر گھریلو، کمرشل، صنعتی اور سی این جی (CNG) کے صارفین پر پڑے گا۔ لہذا وفاقی حکومت سے گذارش ہے کہ وہ WACOG کی موجودہ قیمتوں کے ساتھ RLNG کو شامل کرنے سے باز رہے۔ وزیرِ توانائی امتیاز شیخ نے اپنے مراسلے میں واضح کیا ہے کہ یہ مراسلہ وہ 8- اگست کو وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں زوم پر منعقدہ اجلاس کے تسلسل میں لکھ رہے ہیں جس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات و خصوصی اقدامات اسد عمر، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امورِ سی پیک خالد منصور، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر اور آپ خود بھی موجود تھے۔ اس اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے ویٹڈ ایوریج کاسٹ آف گیس (WACOG) کی موجودہ صورتحال پر کسی بھی ردو بدل کے بارے میں سندھ حکومت کی پوزیشن کو بالکل واضح کر دیا تھا اور وزیر اعلیٰ سندھ کے اسی موقف کو میں اس خط میں ایک بار پھر دہرا رہا ہوں۔ امتیاز شیخ نے اپنے مراسلے میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 158 پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کی ضرورت کو بھی دہرایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ آئین کے مطابق سندھ کو اس کی پیدا ہونے والی گیس کے استعمال کا پہلا حق دیا جائے اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے سندھ کے گیس کوٹہ میں اضافہ کیا جائے اور سندھ کے گیس صارفین کو اپنی گیس استعمال پر سبسڈی بھی دی جائے کیونکہ کہ سندھ میں پیدا ہونی والی گیس نہ صرف دوسرے علاقوں کو فراہم کی جاتی ہے بلکہ یہ گیس بجل اور فرٹیلائزرز بنانے کے لئے بھی استعمال کی جارہی ہے۔ لہذا سندھ کے صارفین کو پاور ٹیرف اور فرٹلائزر کی قیمتوں میں بھی سبسڈی دی جائے ۔ اپنے مراسلے میں وزیر توانائی سندھ نے یہ بھی تقاضا کیا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو ہدایات دی جائیں کہ گیسی فیکیشن کی 2010 سے زیر التوا وہ تمام اسکیمیں جلد از جلد مکمل کی جائیں جن کی تعمیر کی قیمت سندھ حکومت پہلے ہی ادا کی جاچکی ہے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو یہ بھی ہدایت کی جائے کہ سندھ میں گیسی فیکیشن کی نئی اسکیمیں جنہیں گزشتہ 5 سال سے منظور نہیں کیا جارہا اور سندھ حکومت جن کی لاگت ادا کرنے کی یقین دہانی کراچی ہے کو بھی منظور کیا جائے اور ان پر کام شروع کیا جائے۔ نیز کمپنی کو یہ بھی ہدایت کی جائے کہ سندھ کے صارفین بالخصوص صنعتی صارفین کو گیس اور سی این جی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ رکھا جائے۔ مراسلے میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 172(3) کے مطابق حکومت سندھ کے کارپوریٹ اداروں اوگرا، پی پی ایل، سوئی سدرن گیس کمپنی، ایچ ڈی آئی پی اور پی ایس او وغیرہ میں بھی جائز نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مراسلے کے اختتام پر گذارش کی گئی ہے کہ عوامی نقطۂ نظر سے انتہائی اہمیت کے حامل سندھ حکومت کے ان نکات کو مشترکہ مفادات کی کونسل میں رکھا جائے۔

ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس اے این)

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401

تھر کول پاور پراجیکٹ پاکستان کے اہم ترین منصوبوں میں ہے اس کے لئے بھرپور عزم کے ساتھ کام کریں گے۔ امتیاز احمد شیخ۔ کراچی- 13- اگست 2021ء صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ تھر کول پاور پراجیکٹ پاکستان کے اہم ترین منصوبوں میں ہے۔ اس کے لئے سب مل کر اور پورے عزم کے ساتھ کام کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر توانائی سندھ نے آج محکمۂ توانائی کے دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں تھر کول پاور پراجیکٹ کی آئی پی پی ز(IPPs) کے منصوبوں کو پانی پہنچانے کے پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں تھر کول پاور پراجیکٹ کے مختلف بلاکس میں کام کرنے والی آئی پی پی ز کے نمائندہ افسران، اور سیکریٹری محکمۂ خزانہ حسن نقوی، سیکریٹری محکمۂ آب پاشی سہیل احمد قریشی، سیکریٹری محکمۂ توانائی سندھ طارق علی شاہ اور ان محکموں کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اگلے ماہ ستمبر کے آخری ہفتے تک تھر کول پاور پلانٹس کی IPPs کو پانی پہنچانے کا منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تھر کول پاور فیلڈ کو پانی پہنچانے کے لئے نارا کینال اور چوٹیاری ریزروائر سے تھر کول فیلڈ میں نبی سر کے مقام تک 130 میل فاصلے پر روزانہ 200 کیوسک پانی پہنچانے کے منصوبے پر 10612.4 ملین روپے لاگت آئی ہے ۔ صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے تھر کول پاور فیلڈ تک پانی پہنچانے کے منصوبے پر محکمۂ آب پاشی کے کام کو سراہا اور اس منصوبے کو ایک شاندار منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ سندھ حکومت ملک کی توانائی کے مسائل کے حل کے لئے تھر کول پاور پراجیکٹ پر پورے انہماک سے کام کررہی ہے اور اس منصوبے کی کامیابی کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401

پاور کمپنیاں اپنے منصوبے سے ملحقہ علاقوں میں کارپوریٹ سوشل رسپانسیبیلیٹی (CSR) کے اصولوں کے تحت رفاحی کاموں کو یقینی بنائیں۔ امتیاز احمد شیخ سی ایس آر قوانین میں ضروری ترامیم کا مسودہ جلد ہی صوبائی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ امتیاز شیخ۔ کراچی۔ 12 -اگست 2021ء سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں صوبے میں توانائی کے منصوبوں سے وابستہ کمپنیوں کے افسران کے ساتھ ایک اجلاس میں آج ہدایات دیں کہ پاور کمپنیاں اپنے پراجیکٹ ایریا سے ملحقہ علاقوں میں کارپوریٹ سوشل رسپانسیبیلیٹی کے تحت متعلقہ علاقوں کے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے اپنی زمہ داریوں کو اصولوں کے عین مطابق اور پابندی سے ادا کریں اور پراجیکٹ ایریا اور ملحقہ علاقوں کے عوام کو پراجیکٹ میں روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے میں تعلیمی سہولتیں جن میں اسکول اور تیکنیکی تعلیم کے ادارے شامل ہیں اس کے علاوہ ڈسپنسری، ایمبولینس، پارک اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت نے تھرپارکر کے کوئلہ سے بجلی بنانے والی کمپنیوں کو سی ایس آر کے تحت تھر فاؤنڈیشن کے ماتحت منظم کیا ہے۔ تھر فاؤنڈیشن کی طرز پر ہی سندھ حکومت جامشورو، جھمپیر، ٹھٹھہ اور دیگر علاقوں میں کام کرنے والی کمپنیوں کو کینجھر فاؤنڈیشن کے تحت منظم کرنا چاہتے ہیں۔ صوبائی وزیر امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت سی ایس آر کے قوانین میں ضروری ترامیم کا بھی جائزہ لے رہی ہے اور یہ ترامیم منظوری کے لئے جلد ہی صوبائی کابینہ کو پیش کردی جائیں گی۔ اجلاس میں موجود کمپنی اینگرو کے افسران نے اپنی کمپنی کی جانب سے سی ایس آر کے تحت کئے جانے والے کاموں کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور یقین دلایا کہ وہ سی ایس آر کے مطابق تمام اصولوں کی پابندی کو یقینی بنائیں گے۔ اجلاس میں رکن قومی اسمبلی مہیش ملانی، رکن سندھ اسمبلی فقیر شیر محمد بلالانی ، رکن سندھ اسمبلی، بیرسٹر پیر مجیب الحق، سابق سینیٹر اور پیپلز پارٹی ضلع تھر پارکر کے صدر گیان چند تھارانی، ایڈوکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین، چیئر پرسن پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سندھ ڈاکٹر شیریں مصطفیٰ، سیکریٹری توانائی سندھ طارق علی شاہ، بیرسٹر اصغر خان، بیرسٹر بلال شوکت، چیف ایگزیکٹیو آفیسر سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی لمیٹڈ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)

محکمۂ اطلاعات حکومت سندھ کراچی۔ فون: 99204401

کراچی کی صنعتوں کو سستی اور بلا تعطل بجلی فراہمی کے لئے سورج اور ہوا سے حاصل توانائی پر مبنی 400 میگاواٹ کا بجلی گھر جھمپیر میں تعمیر کیا جائے گا۔ امتیاز احمد شیخ۔ بجلی گھر سندھ حکومت، اینگرو انرجی اور کراچی کے صنعتکاروں کے گروپ کے باہمی تعاون سے بنے گا۔ امتیاز شیخ بجلی گھر کی تعمیر کے لئے بہت جلد سندھ حکومت، اینگرو انرجی اور کراچی کے صنعتکاروں کے گروپ کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جائیں گے۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ۔ کراچی۔11- اگست 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ بالخصوص کراچی کی صنعتوں کو سستی اور بلا تعطل بجلی فراہمی کے لئے محکمۂ توانائی سندھ ،اینگرو انرجی لمیٹڈ اور کراچی کے صنعتکاروں کا ایک گروپ بہت جلد 400 میگا واٹ کے بجلی گھر کی تعمیر کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سورج اور ہوا سے حاصل ہونے والی توانائی پر مبنی یہ بجلی گھر جھمپیر میں تعمیر کیا جائے گا جس کے لئے زمین سندھ حکومت فراہم کرے گی اور پہلے مرحلے میں یہ بجلی گھر 50 میگا واٹ شمسی و ہوائی بجلی پر مبنی ہوگا جسے جلد ہی 400 میگاواٹ تک بڑھا دیا جائے گا۔ اس بجلی گھر سے کراچی کی صنعتوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنے گرڈ اور ٹرانسمیشن لائن بھی محکمۂ توانائی سندھ کی کمپنی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی ( ایس ٹی ڈی سی) لگائے گی۔ وزیر توانائی سندھ نے کہا کہ اس سلسلے میں معاہدے کے ضروری قانونی معاملات آج ایک اجلاس میں طے کرلئے گئے ہیں اور بہت جلد مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کے فوری بعد منصوبے پر کام شروع کردیا جائے گا۔

ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401

سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا چیئرمین کمیٹی رکن سندھ اسمبلی ارباب لطف اللہ کی زیر صدارت اجلاس۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی بھی شرکت اور بریفنگ۔ کراچی 10-اگست 2021ء سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین اور رکن سندھ اسمبلی ارباب لطف اللہ کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی کے دیگر معزز اراکین کے علاوہ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں تھر کول مائننگ فیلڈ ایریا بلاک-1 میں مقامی آبادی کے رہائشیوں اور میسرز سائنو سندھ ریسورسز پرائیویٹ لمیٹڈ کے مابین طے شدہ معاہدے کی شقوں پر عملدرآمد کے حوالے سے بریفنگ پیش کی گئی۔ اس موقعہ پر ہدایات دی گئیں کہ معاہدے کے تمام نکات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے واضح کیا کہ سندھ حکومت کے تحت چلنے والے تمام ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے محنت کشوں اور پراجیکٹ ایریا کے رہنے والوں کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی اور متعلقہ کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ افراد کو ہر صورت ان کا جائز معاوضہ ادا کریں اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی نہ کریں بصورتِ دیگر غفلت اور کوتاہی برتنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت، سندھ کے وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ اور پی پی پی کی واضح پالیسی ہے کہ صوبے میں ترقیاتی کام کرنے والی کمپنیوں کو ہر ممکن مدد دی جائے لیکن اس سے پہلے تمام کمپنیوں کو اپنے پراجیکٹ ایریا کے رہنے والوں کے جملہ حقوق کی پابندی کو معاہدے کے مطابق پوری طرح یقینی بنانا ہوگا اور اس معاملے میں کسی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ سندھ حکومت سب کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے اور کسی کی حق تلفی نہیں ہونے دے گی۔ اجلاس میں دو دو بھیل کے واقعے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ دودو بھیل کے واقعے میں دودو بھیل کے ورثاء کی جانب سے نامزد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج اور گرفتاری کی گئی دودو بھیل کی فیملی کو سندھ حکومت نے ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو 50 لاکھ فی کس کی امداد دی گئی ہے۔

ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)


p>
محکمہ اطلاعات حکومت سندھ کراچی۔ فون:99204401

محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 سندھ نے قابلِ تجدید اور متبادل توانائی کے منصوبوں کے لئے 50 ہزار ایکڑ زمین مختص کی ہے۔ امتیاز احمد شیخ۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ مہنگی بجلی اور لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے نجات کے لئے متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں پر سندھ حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس ضمن میں سندھ پاکستان کا واحد صوبہ ہے جس نے 50 ہزار ایکڑ زمین شفاف توانائی کے منصوبوں کے لئے مختص کی ہے۔ یہ بات انہوں نے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں بین الاقوامی شمسی شفاف توانائی (Solar Clear Energy) کانفرنس سے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں کو وفاقی حکومت کی جانب سے یہ کہہ کر رد کیا جاتا ہے کہ ہم توانائی میں خود کفیل ہیں۔جبکہ حقائق اس کے برعکس نظر آتے ہیں اور گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ سے صاف عیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ ہم 37 ہزار میگاواٹ بجلی کے حامل ہیں لیکن پریزینٹیشن میں بتایا جاتا ہے کہ صرف 23 ہزار میگا واٹ بجلی دستیاب ہے ۔ انہوں نے شکایت کی کہ سندھ کے حصے کی گیس بھی ہمیں نہیں مل رہی جس کی وجہ سے صنعتی عمل شدید متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں وفاقی حکومت کا سندھ کے ساتھ عدم تعاون دانستہ ہے۔ انہوں نے چیئرمین نیپرا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم چیئرمین نیپرا کے مشکور ہیں کہ انہوں نے سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو گرڈ لائسنس دینے میں مکمل تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل کے لئے وفاقی حکومت گرڈ فراہم نہیں کرپارہی اور جب سندھ حکومت خود اپنی پیداواری بجلی کے لئے گرڈ بنانا چاہتی ہے تو اس میں بھی رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ مہنگی بجلی اور لوڈ شیڈنگ لوگوں کے لئے عذاب بن گئی ہے اور اس سے نجات کا کا واحد ہے قدرتی ذرائع سے توانائی کا حصول ہے۔ تقریب سے چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) توصیف ایچ فاروقی، چیف ایگزیکٹیو آفیسر آ لٹرنیٹ انرجی ڈیولپمنٹ بورڈ شاہجہان مرزا، کنٹری مینیجر ہواوے Huawei پاکستان رابن ژنگ Robin Xing ، کانفرنس کے منتظم نعیم قریشی اور سورج اور ہوا سے بجلی حاصل کرنے والی کمپنیوں کے سینئر عہدیداران نے بھی خطاب کیا۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این) کان کنوں اور محنت کشوں کی صحت و سلامتی سندھ حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ۔ سندھ لاکھڑا کول مائننگ کمپنی کو جدید سہولیات سے آراستہ ایمبولینس کی فراہمی کے موقع پر وزیر توانائی سندھ کا خطاب۔ کراچی 17 فروری 2021ء سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج محکمہ توانائی سندھ کے دفتر میں سندھ لاکھڑا کول مائننگ کمپنی کو مائننگ سائٹ پر کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے جدید سہولتوں سے آراستہ 2700 سی سی ٹویوٹا کرولا ایمبولینس کی چابیاں حوالے کرتے ہوئے کہا کہ کان کنوں اور محنت کشوں کی صحت و سلامتی کے لئے اقدامات سندھ حکومت کی ترجیحات میں سرِ فہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کان کن ہمارا سب سے زیادہ قابلِ توجہ طبقہ ہے کیونکہ یہ محنت کش اپنی جان کو خطروں میں ڈال کر کان کنی جیسا دشوار کام انجام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اپنے کان کنوں کی صحت و سلامتی کے لئے سندھ کول مائنز قوائد و ضوابط پر عملدرآمد پر موثر عملدرآمد کرارہی ہے اور کان کنی کے شعبے سے وابستہ کانٹریکٹرز کو کان کنوں کی بہبود کے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھڑا کول مائنز کے کان کنوں کو جلد ہی جدید ڈسپنسری بھی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جمہوری حکومت مزدوروں، کسانوں اور محنت کشوں کے حقوق کی علمبردار ہے اور ہم عوام کو ان کے جمہوری حقوق دلوانے کے فرائض ادا کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری، شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ محنت کشوں کی بہبود کے لئے اٹھائے جانے والے ہر اقدام کو پیپلز پارٹی کی منشور کی تکمیل کا حصہ قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں کان کنی سے وابستہ محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ سندھ حکومت کا نصب العین ہے۔ اس موقعہ پر ایک سادہ تقریب میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے جدید سہولتوں سے آراستہ ایمبولینس کی چابیاں سندھ لاکھڑا کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر توفیق احمد کے حوالے کیں۔ اس موقعہ پر صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ جدید طبی سہولیات سے آراستہ اس ایمبولینس میں فوری طبی امداد کی تمام سہولتیں موجود ہیں اور ایمبولینس کو فوری طور پر لاکھڑا روانہ کیا جارہا ہے جہاں یہ ہمہ وقت موجود رہے گی۔ تقریب میں سیکریٹری توانائی سندھ طارق علی شاہ، ڈپٹی سیکریٹری ایڈمن محکمہ توانائی منیر شیخ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر(ایس۔اے۔این)

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ کراچی۔ فون: 9920440

سندھ حکومت کے منصوبے توانائی کے شعبے میں خود کفالت کے ضامن ہیں۔ امتیاز احمد شیخ وزیر توانائی سندھ۔ این ای ڈی یونیورسٹی میں قابلِ تجدید توانائی کے جدید مطالعے کے مرکز کا قیام نہایت خوش آئند ہے۔ امتیاز احمد شیخ۔ سندھ حکومت این ای ڈی یونیورسٹی میں سینٹر فار ایڈوانس اسٹڈیز ان رینئوئیبل انرجی کے استحکام کے لیے ہر ممکن سہولت مہیا کرے گی۔ امتیاز شیخ۔ این ای ڈی یونیورسٹی میں سینٹر آف ایڈوانس اسٹڈیز اِن رینئوئیبل انرجی ( ASURE) کا افتتاح۔ این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سروش حشمت لودھی اور اساتذۂ کرام کی شرکت۔ کراچی 26 فروری 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج این ای ڈی یونیورسٹی کراچی میں سینٹر آف ایڈوانس اسٹڈیز اِن رینئوئیبل انرجی ( ASURE) کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں سندھ حکومت کے جاری منصوبے اس میدان میں خود کفالت کی ضمانت فراہم کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سالانہ خطیر رقم فرنیس آئل کی درآمد پر خرچ کرتا ہے۔ سندھ حکومت کے تھر کول منصوبے کے زریعے ہم نہ صرف بجلی بنارہے ہیں بلکہ کوئلے سے گیس، فرٹیلائزرز اور دیگر پیداوار حاصل کرنے کے منصوبے بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا ونڈ کوریڈور ہماری توانائی کی ضروریات کو پوری کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے ۔سندھ حکومت ہوا کے ساتھ ساتھ دھوپ سے بجلی بنانے کے متعدد منصوبوں پر بھی کام کررہی ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے این ای ڈی یونیورسٹی کے سینٹر آف ایڈوانس اسٹڈیز اِن رینئوئیبل انرجی کے استحکام کے لیے تمام تر وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ASURE اشور کے قیام کا مقصد توانائی کے متبادل ذرائع کے استعمال کا فروغ ہے اور اس مقصد کے لیے تحقیق، کنسلٹنسی، ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن کی بین الاقوامی سطح کی سہولیات مہیا کرنا ہے ۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اشور کے قیام سے اکیڈمیا اور انڈسٹری کے درمیان روابط بڑھیں گے اور یہ مرکز انڈسٹریز کو درکار ضروری سہولیات مہیا کرسکے گا۔ اشور این ای ڈی یونیورسٹی اور پی وی لیب ( PV Lab) پاکستان کے مابین پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت عمل میں لایا گیا ہے اور یہ مرکز قابلِ تجدید توانائی کے شعبے میں تحقیق اور تعاون کو فروغ دے گا۔ تقریب سے این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سروش حشمت لودھی، پروفیسر سعد احمد قاضی، ڈاکٹر محمد محسن امان اور دیگر نے خطاب کیا۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این) تقریب


News